تشریح:
اللہ تعالیٰ کا یہ اصول ہے کہ وہ اپنے مومن بندوں کو مختلف آزمائشوں سے دوچار کر کے ان کا امتحان لیتا ہے۔ ابھی آزمائشوں میں سے ایک فتنہ دجال بھی ہے۔ اسے اللہ تعالیٰ نے بہت قدرت دی ہو گی۔ وہ اپنے ماننے والوں کے لیے ٹھنڈی ہوائیں چلائے گا۔ بارشیں برسائے گا۔ زمین سے پیداوار اور اناج اگائےگا۔ الغرض ان کے لیے وہ خوشحالی کا سامان مہیا کرے گا اور جو لوگ اسے جھوٹا کہیں گے وہ انھیں قحط سالی اور فقرہ و فاقے میں مبتلا کر دے گا۔ اور انھیں اپنے ایک ہاتھ مین موجود آگ میں پھینک دے گا جو در حقیقت جنت ہوگی۔ لیکن یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ کے اذن سے ہوگا اور اگر اللہ تعالیٰ کی اجازت نہ ہوتو وہ کچھ بھی نہیں کر سکے گا ایک حدیث میں ہے کہ جسے لوگ آگ سمجھیں گے وہ دراصل ٹھنڈا پانی ہو گا۔ (صحیح البخاري، أحادیث الأنبیاء، حدیث: 3450)