تشریح:
1۔ایک دوسری حدیث میں ہے کہ دجال ایک نوجوان کو بلائے گا۔ اور اس کے دو ٹکڑے کردے گا۔ جس طرح نشانہ لگانے کی غرض سے لگائی گئی چیز دو ٹکڑے ہو جاتی ہے پھر اسے زندہ کر کے بلائے گا۔ تو وہ نوجوان چمکتے دمکتے اور مسکراتے چہرے کے ساتھ اس کی طرف چلا آئے گا۔ (صحیح مسلم، الفتن، حدیث:2937(7373)
2۔دجال کی شعبدہ بازی بار بار نہیں چلے گی وہ جو کام ایک مرتبہ کرے گا۔ اسے دوبارہ نہیں کر سکے گا۔ حدیث میں مذکورہ شخص امت کا بہترین مومن ہو گا جس کے ذریعے سے دجال کو شکست فاش ہوگی۔
3۔امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا اس حدیث سے مقصود یہ ہے کہ دجال مدینہ طیبہ میں داخل نہیں ہو سکے گا۔ اس کی وضاحت آئندہ حدیث میں ہو گی۔ واللہ المستعان۔