تشریح:
حاکم وقت کو یہ اختیار ہے کہ بوقت ضرورت کسی کا مال فروخت کر دے تاکہ اس سے قرض وغیرہ ادا کرے یا دیگر حقوق کا تحفظ مقصود ہو جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کامدبر غلام فروخت کر دیا تھا کیونکہ اس کے پاس اس غلام کے علاوہ اور کوئی جائیداد نہ تھی، اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے اقدام (مدبر کرنے) کو ختم کر دیا لیکن ایک دوسرا شخص جسے عام طور پر خریدوفروخت میں دھوکا دیا جاتا تھا اس کا فعل ختم نہ کیا بلکہ اسے فرمایا: جب خریدوفروخت کر ے تو (لاَخِلاَبَةَ) کہہ دیا کرے کیونکہ اس کے خریدوفروخت کرنے سے اس کا سارا مال ختم نہیں ہوا تھا۔ (فتح الباري: 222/3)