تشریح:
1۔حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے خلافت کے سلسلے میں انتہائی محتاط طریقہ اختیار فرمایا۔ انھوں نے جب دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کو خلیفہ نہیں بنایا بلکہ مسلمانوں کی صوابدید پر اسے چھوڑ دیا اور حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نامزدگی کی تھی تو انھوں نے ایک ایسا راستہ اختیار کیا جس میں دونوں حضرات کی پیروی تھی۔ کچھ لوگوں کے مشورے پر چھوڑدیا اور کچھ نامزدگی کر دی۔ انھوں نے چھ آدمیوں کی کمیٹی بنادی جو اس وقت تمام مسلمانوں سے افضل تھے، پھر ان چھ میں کسی کا تعین مسلمانوں کی صوابدید پر چھوڑدیا۔
2۔بہرحال خلافت کے سلسلے میں انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اورسیدنا ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ دونوں حضرات کے طریقے کو اختیار فرمایا۔۔۔ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ۔۔۔