قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابٌ: هَلْ يَقْضِي القَاضِي أَوْ يُفْتِي وَهُوَ غَضْبَانُ؟)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

7225 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي وَاللَّهِ لَأَتَأَخَّرُ عَنْ صَلَاةِ الْغَدَاةِ مِنْ أَجْلِ فُلَانٍ مِمَّا يُطِيلُ بِنَا فِيهَا قَالَ فَمَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَطُّ أَشَدَّ غَضَبًا فِي مَوْعِظَةٍ مِنْهُ يَوْمَئِذٍ ثُمَّ قَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ مِنْكُمْ مُنَفِّرِينَ فَأَيُّكُمْ مَا صَلَّى بِالنَّاسِ فَلْيُوجِزْ فَإِنَّ فِيهِمْ الْكَبِيرَ وَالضَّعِيفَ وَذَا الْحَاجَةِ

صحیح بخاری:

کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب:قاضی کو فیصلہ یا فتویٰ غصہ کی حالت میں دینا درست ہے یا نہیں

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7225.   سیدنا ابو مسعود انصاری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور کہا: اللہ کے رسول ! اللہ کی قسم! میں صبح کی نماز میں فلاں کی وجہ سے شرکت نہیں کرتا کیونکہ وہ ہمیں لمبی نماز پڑھاتا ہے ۔ابو مسعود ؓ کہتے ہیں: میں نے نبی ﷺ کو کسی وعظ میں اس دن سے زیادہ غصے کی حالت میں نہیں دیکھا۔پھر آپ نے فرمایا: اے لوگو! تم میں سے کچھ لوگ دوسروں کو نفرت دلاتے ہیں لہذٰا تم میں سے جوبھی لوگوں کو نماز پڑھائے تو اسے چاہیے کہ اختصار کرے کیونکہ جماعت میں بوڑھے ، کمزور اور ضرورت مند بھی ہوتے ہیں۔