تشریح:
1۔شاہ یران کو خط پہنچانے کا یہی طریقہ تھا کہ اس کے مقرر کیے ہوئے گورنرکے ذریعے سے اسے پہنچایا جاتا۔ جب اس نے بد تمیزی کرتے ہوئے اس خط کو پھاڑا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر بددعا فرمائی اس کے نتیجے میں کوئی بھی کسریٰ باقی نہ رہا۔ آخری کسریٰ یزد گرتھا وہ بھی حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دور حکومت میں قتل ہو گیا۔ اس طرح فارسیوں کی حکومت کا خاتمہ ہو اور وہ ہمیشہ کے لیے نیست ونابود اور ملیامیٹ ہو گئے۔
2۔امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس سے خبر واحدکی حجیت کو ثابت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس سلسلے میں صرف ایک آدمی کو روانہ کرتے تھے اور اس پر اعتماد کرتے تھے اس بنا پر خبر واحد حجت اور قابل یقین ہے۔