تشریح:
دین میں غلو کی کئی صورتیں ہیں جن میں بدعت کی اشاعت یعنی بدعت پھیلا نا اور اسے رواج دینا بھی ہے چنانچہ عنوان میں بدعات کی ترویج و اشاعت کا بھی ذکر ہے، چنانچہ اس حدیث میں ہے کہ جس نے حرم مدینہ میں بدعت ایجاد کی یا کسی بدعتی کو جگہ دی اس پر اللہ تعالیٰ اس کے فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہے۔ اس صحیفے میں یہ بھی تھا کہ جو اللہ تعالیٰ کے سوا کسی دوسرے کی تعظیم کے لیے جانور ذبح کرے۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے لعنت کی ہے۔ جو کوئی زمین کے نشانات تبدیل کرے وہ بھی ملعون ہے اور جو شخص اپنے باپ پر لعنت کرتا ہے۔ اس پر بھی اللہ کی لعنت ہے بہر حال اس میں بدعت کی اشاعت اور بدعتی کو اپنے ہاں جگہ دسینے کی گندگی اور برائی کا بیان ہے جو دین میں غلو اور حد سے گزر جانے کی ایک صورت ہے۔ اس لیے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے یہ حدیث بیان کی ہے۔ (فتح الباري:341/13)