قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّمَنِّي (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ التَّمَنِّي)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: {وَلاَ تَتَمَنَّوْا مَا فَضَّلَ اللَّهُ بِهِ بَعْضَكُمْ عَلَى بَعْضٍ لِلرِّجَالِ نَصِيبٌ مِمَّا اكْتَسَبُوا وَلِلنِّسَاءِ نَصِيبٌ مِمَّا اكْتَسَبْنَ وَاسْأَلُوا اللَّهَ مِنْ فَضْلِهِ إِنَّ اللَّهَ كَانَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمًا} [النساء: 32]

7300 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ ابْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسٍ قَالَ أَتَيْنَا خَبَّابَ بْنَ الْأَرَتِّ نَعُودُهُ وَقَدْ اكْتَوَى سَبْعًا فَقَالَ لَوْلَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَانَا أَنْ نَدْعُوَ بِالْمَوْتِ لَدَعَوْتُ بِهِ

صحیح بخاری:

کتاب: نیک ترین آرزؤں کے جائز ہونے کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب : جس کی تمنا کرنا منع ہے

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

اور اللہ نے سورۃ نساءمیں فرمایا ‘ ” اور نہ تمنا کرو اس چیز کی جس کے ذریعہ اللہ تعالیٰ نے تم میں سے بعض کو بعض پر ( مال میں ) فضیلت دی ہے ۔ مرد اپنی کمائی کا ثواب پائیں گے اور عورتیں اپنی کمائی کا اور اللہ تعالیٰ سے اس کا فضل مانگو بلا شبہ اللہ ہر چیز کا جاننے والا ہے ۔ اللہ ہر ایک کی حالت جانتا ہے جس کو جتنا دیا ہے ‘ اسی میں اس کی حکمت ہے پس لوگوں کو دیکھ کر ہوس کرنا کیا ضرور ہے ۔

7300.   حضرت قیس سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہم حضرت خباب بن ارتؓ کے پاس ان کی تیمار داری کے لیے حاضر ہوئے جبکہ انہوں نے سات داغ لگوائے تھے‘ انہوں نے فرمایا: اگر رسول اللہﷺ نے ہمیں موت کی تمنا کرنے سے منع نہ کیا ہوتا تو میں ضرور موت کی دعا کرتا۔