تشریح:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو کام کیا اس سے پرہیز کرنا یا اسے خلاف تقوی خیال کرنا بہت بڑا گناہ بلکہ بے دینی اور الحاد ہے کیونکہ ایسے لوگوں کو تقوی کہاں سے معلوم ہوا؟ امت کو جو کچھ ملا ہے وہ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے ہی سے ملا ہے، پھر اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رضا کو اپنی رضا قرار دیا۔ مثلاً: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شادیاں کی ہیں۔ اب اگر کوئی شخص شادی کو تقوی کے منافی سمجھتا ہے تو اس کا یہ خیال اور اس کی سوچ شریعت کے خلاف ہے۔ اس کا یہ اقدام کسی صورت میں مستحسن نہیں کسی نے خوب کہا ہے۔ خلاف پیغمبرکسے راہ گزید ۔۔۔۔کہ ہر گز بمنزل نخواہد رسید