قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ مَنْ أَعَادَ الحَدِيثَ ثَلاَثًا لِيُفْهَمَ عَنْهُ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: فَقَالَ: «أَلاَ وَقَوْلُ الزُّورِ» فَمَا زَالَ يُكَرِّرُهَا وَقَالَ: ابْنُ عُمَرَ قَالَ النَّبِيُّ ﷺ: «هَلْ بَلَّغْتُ ثَلاَثًا؟»

94.  حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ المُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا ثُمَامَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَنَسٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ «إِذَا سَلَّمَ سَلَّمَ ثَلاَثًا، وَإِذَا تَكَلَّمَ بِكَلِمَةٍ أَعَادَهَا ثَلاَثًاحتى تفهم عنه»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

چنانچہ رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے “ الاوقول الزور ” اس کو تین بار دہراتے رہے اور حضرت ابن عمرؓ نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺنے فرمایا کہ میں نے تم کو پہنچا دیا ( یہ جملہ ) آپ نے تین مرتبہ دہرایا۔

94.

حضرت انس ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ جب سلام کرتے تو تین بار سلام کرتے اور جب کوئی بات فرماتے تو اسے تین مرتبہ دہراتے (تاآنکہ اسے خوب سمجھ لیا جاتا۔)