قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ مَنِ اشْتَرَى الهَدْيَ مِنَ الطَّرِيقِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

1693 .   حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ لِأَبِيهِ أَقِمْ فَإِنِّي لَا آمَنُهَا أَنْ سَتُصَدُّ عَنْ الْبَيْتِ قَالَ إِذًا أَفْعَلُ كَمَا فَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ قَالَ اللَّهُ لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ فَأَنَا أُشْهِدُكُمْ أَنِّي قَدْ أَوْجَبْتُ عَلَى نَفْسِي الْعُمْرَةَ فَأَهَلَّ بِالْعُمْرَةِ مِنْ الدَّارِ قَالَ ثُمَّ خَرَجَ حَتَّى إِذَا كَانَ بِالْبَيْدَاءِ أَهَلَّ بِالْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ وَقَالَ مَا شَأْنُ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ إِلَّا وَاحِدٌ ثُمَّ اشْتَرَى الْهَدْيَ مِنْ قُدَيْدٍ ثُمَّ قَدِمَ فَطَافَ لَهُمَا طَوَافًا وَاحِدًا فَلَمْ يَحِلَّ حَتَّى حَلَّ مِنْهُمَا جَمِيعًا

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب : اس شخص کے بارے میں جس نے قربانی کا جانور راستے میں خریدا

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1693.   حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے روایت ہے، ان سے ان کے لخت جگر عبداللہ نے عرض کیا کہ آپ ٹھہریں (حج پر نہ جائیں) کیونکہ مجھے اندیشہ ہے کہ آپ کو بیت اللہ سے روک دیاجائے گا۔ حضرت ابن عمر  ؓ نے فرمایا: اس وقت میں وہی کروں گا جو رسول اللہ ﷺ نے کیا تھا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:’’تمہارے لیے رسول اللہ( ﷺ کی ذات گرامی) میں بہترین نمونہ ہے۔‘‘ میں تمھیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے اپنے آپ پر عمرہ واجب کرلیا ہے۔ پھر آپ نے عمرے کا احرام باندھا، پھر آپ روانہ ہوئے۔ جب مقام بیداء پر پہنچے تو حج اور عمرہ دونوں کاتلبیہ کہا اور فرمایا : حج اور عمرہ دونوں کاایک ہی معاملہ ہے۔ پھر مقام قدید سے قربانی خریدی۔ جب مکہ مکرمہ تشریف لائے تو حج اور عمرے کا ایک ہی طواف کیا اور احرام نہ کھولا حتیٰ کہ دونوں سے فارغ ہوگئے۔