باب : معاہدہ کرنے کے بعد دغابازی کرنے والے پر گناہ؟
)
Sahi-Bukhari:
Jizyah and Mawaada'ah
(Chapter: The sin of a person who makes a covenant and then proves treacherous)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
اور سورہ انفال میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد کہ ” وہ لوگ ( یہود ) آپ جن سے معاہدہ کرتے ہیں ، اور پھر ہر مرتبہ وہ دغابازی کرتے ہیں ، اور وہ باز نہیں آتے ‘‘ ۔
3178.
حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’چارخصلتیں ایسی ہیں جس میں پائی جائیں وہ خالص منافق ہوتا ہے: وہ جب بھی بات کرے تو جھوٹ بولے، وعدہ کرے تو اس کے خلاف کرے، جب عہدوپیمان کرے تو اسے توڑ دے اور جب جھگڑا کرے تو فسق وفجور پر اتر آئے۔ اور جس میں ان خصلتوں میں سے کوئی خصلت پائی جائےگی، جب تک اسے چھوڑے گا نہیں یہ نفاق کی خصلت اس میں باقی رہے گی۔‘‘
تشریح:
1۔ وعدہ خلافی یا عہد شکنی کرنا ایک مسلمان کی شان نہیں بلکہ منافقوں کا کام ہے، خواہ وہ عہد وپیمان کفار ہی سے کیوں نہ کیاگیا ہو۔ جو وعدہ اغیار سے سیاسی سطح پر کیا گیا ہو اس کی حیثیت اور بڑھ جاتی ہے۔ اسے پورا کرنامسلمان کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کفار قریش کے ساتھ کیے گئے عہد وپیمان کو پوری طرح نبھایا، خواہ اپنے بندوں کو ان کے حوالے کرنا پڑا، حالانکہ صلح حدیبیہ میں کفار قریش کی کئی ایک شرائط سراسر نامعقول تھیں اس کے باوجود رسول اللہ ﷺ نے انھیں پورا کیا۔ 2۔حدیث میں مذکور برے اعمال کسی مومن کو زیب نہیں دیتے، حقیقتاً ان کو سرانجام دینے والا منافق ہی ہوسکتاہے۔
عہد شکنی کی سنگینی اس قدر ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ایسے لوگوں کو"بدترین جانور" قراردیا ہے اور ان کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا ہے کہ ایسے عہد شکنی لوگ اگرآپ کو میدان جنگ میں مل جائیں تو انھیں عبرتناک سزادیں تاکہ ان کے پچھلے سبق حاصل کریں۔(الانفال 57/8)
اور سورہ انفال میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد کہ ” وہ لوگ ( یہود ) آپ جن سے معاہدہ کرتے ہیں ، اور پھر ہر مرتبہ وہ دغابازی کرتے ہیں ، اور وہ باز نہیں آتے ‘‘ ۔
حدیث ترجمہ:
حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’چارخصلتیں ایسی ہیں جس میں پائی جائیں وہ خالص منافق ہوتا ہے: وہ جب بھی بات کرے تو جھوٹ بولے، وعدہ کرے تو اس کے خلاف کرے، جب عہدوپیمان کرے تو اسے توڑ دے اور جب جھگڑا کرے تو فسق وفجور پر اتر آئے۔ اور جس میں ان خصلتوں میں سے کوئی خصلت پائی جائےگی، جب تک اسے چھوڑے گا نہیں یہ نفاق کی خصلت اس میں باقی رہے گی۔‘‘
حدیث حاشیہ:
1۔ وعدہ خلافی یا عہد شکنی کرنا ایک مسلمان کی شان نہیں بلکہ منافقوں کا کام ہے، خواہ وہ عہد وپیمان کفار ہی سے کیوں نہ کیاگیا ہو۔ جو وعدہ اغیار سے سیاسی سطح پر کیا گیا ہو اس کی حیثیت اور بڑھ جاتی ہے۔ اسے پورا کرنامسلمان کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کفار قریش کے ساتھ کیے گئے عہد وپیمان کو پوری طرح نبھایا، خواہ اپنے بندوں کو ان کے حوالے کرنا پڑا، حالانکہ صلح حدیبیہ میں کفار قریش کی کئی ایک شرائط سراسر نامعقول تھیں اس کے باوجود رسول اللہ ﷺ نے انھیں پورا کیا۔ 2۔حدیث میں مذکور برے اعمال کسی مومن کو زیب نہیں دیتے، حقیقتاً ان کو سرانجام دینے والا منافق ہی ہوسکتاہے۔
ترجمۃ الباب:
ارشاد باری تعالیٰ ہے: "جن لوگوں سے آپ نے عہد کیا، پھر وہ ہر دفعہ اپنے عہد کوتوڑ ڈالتے ہیں اور وہ باز نہیں آتے۔ "
حدیث ترجمہ:
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے جریر نے بیان کیا، ان سے اعمش نے، ان سے عبداللہ بن مرہ نے، ان سے مسروق نے، ان سے عبداللہ بن عمرو ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا، چار عادتیں ایسی ہیں کہ اگر یہ چاروں کسی ایک شخص میں جمع ہوجائیں تو وہ پکا منافق ہے۔ وہ شخص جو بات کرے تو جھوٹ بولے، اور جب وعدہ کرے، تو وعدہ خلافی کرے، اور جب معاہدہ کرے تو اسے پورا نہ کرے۔ اور جب کسی سے لڑے تو گالی گلوچ پر اتر آئے اور اگر کسی شخص کے اندر ان چاروں عادتوں میں سے ایک ہی عادت ہے، تو اس کے اندر نفاق کی ایک عادت ہے جب تک کہ وہ اسے چھوڑ نہ دے۔
حدیث حاشیہ:
مقصد یہ ہے کہ وعدہ خلافی کرنا مسلمان کی شان نہیں ہے۔ وہ وعدہ خواہ کافروں ہی سے کیو ں نہ کیاگیا ہو، پھر جو وعدہ اغیار سے سیاسی سطح پر کیا جائے اس کی اور بھی اونچی حیثیت ہے، اسے پورا کرنا مسلمان کے لیے ضروری ہوجاتا ہے۔ اسی لیے آنحضرت ﷺ نے صلح حدیبیہ کو پورے طور پر نبھایا، حالانکہ اس میں قریش کی کئی شرطیں سراسر نامعقول تھیں، مگر الکریم إذا وعد وفی مشہور مقولہ ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Abdullah bin 'Amr (RA): Allah's Apostle (ﷺ) said, "Whoever has (the following) four characteristics will be a pure hypocrite: "If he speaks, he tells a lie; if he gives a promise, he breaks it, if he makes a covenant he proves treacherous; and if he quarrels, he behaves in a very imprudent evil insulting manner (unjust). And whoever has one of these characteristics, has one characteristic of a hypocrite, unless he gives it us."