قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابُ إِثْمِ مَنْ عَاهَدَ ثُمَّ غَدَرَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: {الَّذِينَ عَاهَدْتَ مِنْهُمْ ثُمَّ يَنْقُضُونَ عَهْدَهُمْ فِي كُلِّ مَرَّةٍ وَهُمْ لاَ يَتَّقُونَ} [الأنفال: 56]‏}

3180 .   قَالَ أَبُو مُوسَى، حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ القَاسِمِ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَيْفَ أَنْتُمْ إِذَا لَمْ تَجْتَبُوا دِينَارًا وَلاَ دِرْهَمًا؟ فَقِيلَ لَهُ: وَكَيْفَ تَرَى ذَلِكَ كَائِنًا يَا أَبَا هُرَيْرَةَ؟ قَالَ: إِي وَالَّذِي نَفْسُ أَبِي هُرَيْرَةَ بِيَدِهِ، عَنْ قَوْلِ الصَّادِقِ المَصْدُوقِ، قَالُوا: عَمَّ ذَاكَ؟ قَالَ: تُنْتَهَكُ ذِمَّةُ اللَّهِ، وَذِمَّةُ رَسُولِهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَيَشُدُّ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ قُلُوبَ أَهْلِ الذِّمَّةِ، فَيَمْنَعُونَ مَا فِي أَيْدِيهِمْ

صحیح بخاری:

کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب : معاہدہ کرنے کے بعد دغابازی کرنے والے پر گناہ؟

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

اور سورہ انفال میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد کہ ” وہ لوگ ( یہود ) آپ جن سے معاہدہ کرتے ہیں ، اور پھر ہر مرتبہ وہ دغابازی کرتے ہیں ، اور وہ باز نہیں آتے ‘‘ ۔

3180.   حضرت ابوہریرہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے لوگوں سے کہا کہ تمہارا اس وقت کیا حال ہوگا جب تم جزیے کے طور پر دینار حاصل کرسکو گے نہ درہم؟ ان سے دریافت کیا گیا: ابوہریرہ ؓ!تم کیاخیال کرتے ہو کہ ایسا کس طرح ہوگا؟ انھوں نے کہا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں ابوہریرہ  کی جان ہے!یہ بات میں صادق و مصدوق ﷺ کے ایک فرمان کی وجہ سے کہہ رہا ہوں۔ لوگوں نے پوچھا: ایسا کس وجہ سے ہوگا؟ ابوہریرہ ؓ نے کہا: جب اللہ اور اسکے رسول ﷺ کے ذمے کوتوڑ دیاجائے گا، یعنی مسلمان دغا بازی کریں گے تو اللہ تعالیٰ ان ذمیوں کے دل سخت کردے گا اور جو کچھ ان کے ہاتھوں میں ہے وہ جزیے کے طور پر نہیں دیں گے۔