الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 6 - مجموع أحاديث: 52 کل صفحات: 6 - کل احا دیث: 52 1 صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ المَدِينَةِ (بَابُ حَرَمِ المَدِينَةِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 1867. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَحْوَلُ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمَدِينَةُ حَرَمٌ مِنْ كَذَا إِلَى كَذَا لَا يُقْطَعُ شَجَرُهَا وَلَا يُحْدَثُ فِيهَا حَدَثٌ مَنْ أَحْدَثَ حَدَثًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ... صحیح بخاری : کتاب: مدینہ کے فضائل کا بیان (باب : مدینہ کے حرم کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 1867. حضرت انس ؓ سے روایت ہے وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’مدینہ فلاں مقام سے فلاں مقام تک حرم ہے۔ لہذا یہاں کادرخت نہ کاٹا جائے اور نہ اس میں کسی بدعت کاارتکاب کیاجائے۔ جس نے یہاں کوئی بدعت پیدا کی اس پر اللہ کی فرشتوں کی اور سب لوگوں کی لعنت ہے۔‘‘ ... الموضوع: حرمة المدينة (السيرة) موضوع: مدینہ کی حرمت (سیرت) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ المَدِينَةِ (بَابُ حَرَمِ المَدِينَةِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 1869. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي أَخِي عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ حُرِّمَ مَا بَيْنَ لَابَتَيْ الْمَدِينَةِ عَلَى لِسَانِي قَالَ وَأَتَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَنِي حَارِثَةَ فَقَالَ أَرَاكُمْ يَا بَنِي حَارِثَةَ قَدْ خَرَجْتُمْ مِنْ الْحَرَمِ ثُمَّ الْتَفَتَ فَقَالَ بَلْ أَنْتُمْ فِيهِ... صحیح بخاری : کتاب: مدینہ کے فضائل کا بیان (باب : مدینہ کے حرم کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 1869. حضرت ابوہریرۃ ؓ سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’مدینہ طیبہ کے دونوں پتھریلے کناروں کادرمیانی حصہ میری زبان سے قابل احترام ٹھہرایا گیا ہے۔‘‘ حضرت ابو ہریرۃ ؓ کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ بنوحارثہ کے پاس تشریف لے گئے اور فرمایا: ’’اے بنوحارثہ!میرے خیال کے مطابق تم حرم سے باہر ہو۔‘‘ پھر آپ نے توجہ فرمائی تو کہا: ’’نہیں بلکہ تم حرم کے اندر ہو۔‘‘ ... الموضوع: حرمة المدينة (السيرة) موضوع: مدینہ کی حرمت (سیرت) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ المَدِينَةِ (بَابُ حَرَمِ المَدِينَةِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 1870. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ مَا عِنْدَنَا شَيْءٌ إِلَّا كِتَابُ اللَّهِ وَهَذِهِ الصَّحِيفَةُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةُ حَرَمٌ مَا بَيْنَ عَائِرٍ إِلَى كَذَا مَنْ أَحْدَثَ فِيهَا حَدَثًا أَوْ آوَى مُحْدِثًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ لَا يُقْبَلُ مِنْهُ صَرْفٌ وَلَا عَدْلٌ وَقَالَ ذِمَّةُ الْمُسْلِمِينَ وَاحِدَةٌ فَمَنْ أَخْفَرَ مُسْلِمًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالن... صحیح بخاری : کتاب: مدینہ کے فضائل کا بیان (باب : مدینہ کے حرم کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 1870. حضرت علی ؓ سے روایت ہے انھوں نےفرمایا: ہمارے پاس اللہ کی کتاب کے سوا کچھ بھی نہیں۔ یا پھر یہ صحیفہ جو نبی کریم ﷺ سے منقول ہے۔ (اس میں ہے کہ) ’’مدینہ عائر پہاڑ سے فلاں جگہ تک قابل احترام ہے۔ لہذا جو شخص اس میں کوئی نئی بات (بدعت یا دست درازی) کرے گا یا بدعتی کو جگہ دے گا اس پر اللہ کی فرشتوں کی اور سب لوگوں کی لعنت ہے۔ اس کی نہ کوئی نفل عبادت قبول ہوگی اور نہ کوئی فرض عبادت۔‘‘ نیز فرمایا: ’’مسلمانوں میں پاس عہد کی ذمہ داری مشترکہ ہے۔ اب جو کوئی مسلمان کے عہد کو توڑے اس پر اللہ کی، فرشتوں کی اور سب انسانوں کی لعنت ہے۔ اس... الموضوع: حرمة المدينة (السيرة) موضوع: مدینہ کی حرمت (سیرت) 4 صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ المَدِينَةِ (بَابُ لاَبَتَيِ المَدِينَةِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 1873. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ لَوْ رَأَيْتُ الظِّبَاءَ بِالْمَدِينَةِ تَرْتَعُ مَا ذَعَرْتُهَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا بَيْنَ لَابَتَيْهَا حَرَامٌ... صحیح بخاری : کتاب: مدینہ کے فضائل کا بیان (باب : مدینہ کے دونوں پتھریلے میدان ) مترجم: BukhariWriterName 1873. حضرت ابو ہریرۃ ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا: اگر میں مدینہ طیبہ میں ہرن چرتے ہوئے دیکھوں تو انھیں ہراساں نہیں کرتا ہوں کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’مدینہ طیبہ کے دونوں پتھریلے کناروں کا درمیانی علاقہ قابل احترام ہے۔‘‘ الموضوع: حرمة المدينة (السيرة) موضوع: مدینہ کی حرمت (سیرت) 5 صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ بَرَكَةِ صَاعِ النَّبِيِّ ﷺ وَمُدِّهِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2129. حَدَّثَنَا مُوسَى حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ إِبْرَاهِيمَ حَرَّمَ مَكَّةَ وَدَعَا لَهَا وَحَرَّمْتُ الْمَدِينَةَ كَمَا حَرَّمَ إِبْرَاهِيمُ مَكَّةَ وَدَعَوْتُ لَهَا فِي مُدِّهَا وَصَاعِهَا مِثْلَ مَا دَعَا إِبْرَاهِيمُ عَلَيْهِ السَّلَام لِمَكَّةَ... صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : نبی کریم ﷺکے صاع اور مد کی برکت کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 2129. حضرت عبد اللہ بن زید سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: "حضرت ابرا ہیم ؑ نے جس طرح مکہ کو حرم قراردیا اور اس کے لیے دعا فرمائی، اسی طرح میں مدینہ طیبہ کو حرم قراردیتا ہوں۔ اور میں مدینہ طیبہ کے مداور صاع میں برکت کی دعا کرتا ہوں جس طرح حضرت ابراہیم ؑ نے مکہ مکرمہ کے لیے دعا کی تھی۔ " ... الموضوع: حرمة المدينة (السيرة) موضوع: مدینہ کی حرمت (سیرت) 6 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ فَضْلِ الخِدْمَةِ فِي الغَزْوِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2889. حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو، مَوْلَى المُطَّلِبِ بْنِ حَنْطَبٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: خَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِلَى خَيْبَرَ أَخْدُمُهُ، فَلَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، رَاجِعًا وَبَدَا لَهُ أُحُدٌ، قَالَ: «هَذَا جَبَلٌ يُحِبُّنَا وَنُحِبُّهُ» ثُمَّ أَشَارَ بِيَدِهِ إِلَى المَدِينَةِ، قَالَ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أُحَرِّمُ مَا بَيْنَ لاَبَتَيْهَا، كَتَحْرِيمِ إِبْرَاهِيمَ مَكَّةَ، اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي صَاعِنَا وَمُدِّنَ... صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : جہاد میں خدمت کرنے کی فضیلت کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 2889. حضرت انس ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ خیبر کی طرف نکلا توراستے میں آپ کی خدمت کرتا تھا۔ جب نبی کریم ﷺ واپس تشریف لائے اور احد پہاڑ سامنے ظاہر ہواتوفرمایا: ’’یہ پہاڑ ہم سے محبت کرتا ہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں۔‘‘ پھر آپ نے مدینہ طیبہ کی طرف اپنے ہاتھ سے اشارہ کرکے فرمایا: ’’اے اللہ!میں اس کے دونوں پتھریلےمیدانوں کے درمیانی خطے کو حرمت والا قراردیتا ہوں، جس طرح حضرت ابراہیم ؑ نے مکہ کو حرمت والا قرار دیا تھا۔ اے اللہ! تو ہمارے صاع اور مد میں برکت عطا فرما۔‘‘ ... الموضوع: حرمة المدينة (السيرة) موضوع: مدینہ کی حرمت (سیرت) 7 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَنْ غَزَا بِصَبِيٍّ لِلْخِدْمَةِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2893. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ لِأَبِي طَلْحَةَ: «التَمِسْ غُلاَمًا مِنْ غِلْمَانِكُمْ يَخْدُمُنِي حَتَّى أَخْرُجَ إِلَى خَيْبَرَ» فَخَرَجَ بِي أَبُو طَلْحَةَ مُرْدِفِي، وَأَنَا غُلاَمٌ رَاهَقْتُ الحُلُمَ، فَكُنْتُ أَخْدُمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِذَا نَزَلَ، فَكُنْتُ أَسْمَعُهُ كَثِيرًا يَقُولُ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الهَمِّ وَالحَزَنِ، وَالعَجْزِ وَالكَسَلِ، وَالبُخْلِ وَالجُبْنِ، وَضَلَعِ الدَّيْنِ، وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ» ثُمَّ قَدِمْنَا خَيْبَرَ ف... صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : اگر کسی بچے کو خدمت کے لیے جہاد میں ساتھ لے جائے ) مترجم: BukhariWriterName 2893. حضرت انس بن مالک ؓسے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے حضرت ابوطلحہ ؓسے فرمایا: ’’اپنے بچوں میں سےکوئی بچہ میرے ساتھ کرو جو غزوہ خیبر میں میری خدمت کرے جب میں خیبر کا سفر کروں۔‘‘ حضرت ابو طلحہ ؓمجھے اپنے پیچھے بٹھا کرلے گئے۔ میں اس وقت بلوغ کے قریب لڑکا تھا۔ جب بھی رسول اللہ ﷺ راستے میں کہیں پڑاؤ کرتے تو میں آپ کی خدمت کرتا تھا۔ میں بکثرت آپ کو یہ دعا پڑھتے سنتا تھا: ’’اے اللہ!میں تیری پناہ مانگتا ہوں غم اور پریشانی سے، عاجزی اورکاہلی سے، بخل اور بزدلی سے، قرضے کے بوجھ اور لوگوں کے دباؤسے۔‘‘ آخر ہم خیبر... الموضوع: حرمة المدينة (السيرة) موضوع: مدینہ کی حرمت (سیرت) 8 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابٌ: ذِمَّةُ المُسْلِمِينَ وَجِوَارُهُمْ وَاحِدَ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3172. حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: خَطَبَنَا عَلِيٌّ فَقَالَ: مَا عِنْدَنَا كِتَابٌ نَقْرَؤُهُ إِلَّا كِتَابَ اللَّهِ تَعَالَى، وَمَا فِي هَذِهِ الصَّحِيفَةِ، فَقَالَ: فِيهَا الجِرَاحَاتُ وَأَسْنَانُ الإِبِلِ: «وَالمَدِينَةُ حَرَمٌ مَا بَيْنَ عَيْرٍ إِلَى كَذَا، فَمَنْ أَحْدَثَ فِيهَا حَدَثًا أَوْ آوَى فِيهَا مُحْدِثًا، فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالمَلاَئِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ، لاَ يُقْبَلُ مِنْهُ صَرْفٌ وَلاَ عَدْلٌ، وَمَنْ تَوَلَّى غَيْرَ مَوَالِيهِ فَعَلَيْهِ مِثْلُ ذَلِكَ، وَذِمَّةُ المُسْلِمِينَ وَاحِدَةٌ، فَمَنْ أَخْفَرَ مُسْلِمًا... صحیح بخاری : کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں (باب : مسلمان سب برابر ہیں اگر ایک ادنیٰ مسلمان کسی کافر کو پناہ دے تو سب مسلمانوں کو قبول کرنا چاہئے ) مترجم: BukhariWriterName 3172. حضرت علی ؓسے روایت ہے، انھوں نے خطبہ دیتے ہوئے فرمایا: ہمارے پاس کوئی الگ کتاب نہیں جس کو ہم پڑھتے ہوں۔ صرف اللہ کی کتاب ہے یا جو کچھ اس دستاویز میں ہے۔ اس میں زخموں کے احکام اور دیت میں دیے جانے والے اونٹوں کی عمریں ہیں، نیز مدینہ طیبہ عیر پہاڑ سے لے کرفلاں مقام تک حرم ہے۔ جس نے اس میں کوئی بدعت جاری کی یا کسی بدعتی کو پناہ دی تو اس پر اللہ تعالیٰ کی، فرشتوں کی اور تمام لوگوں کی لعنت ہے۔ اس کا کوئی فرض یا نفل قبول نہیں ہوگا۔ اور جو شخص اپنے آقاؤں کے علاوہ کسی اور کی طرف منسوب ہوا اس پر بھی اسی طرح لعنت ہوگی۔ تمام مسلمانوں کی ذمہ داری ایک ہی ہے، لہذا جس شخص نے... الموضوع: حرمة المدينة (السيرة) موضوع: مدینہ کی حرمت (سیرت) 9 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابُ إِثْمِ مَنْ عَاهَدَ ثُمَّ غَدَرَ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3179. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: مَا كَتَبْنَا عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا القُرْآنَ وَمَا فِي هَذِهِ الصَّحِيفَةِ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «المَدِينَةُ حَرَامٌ مَا بَيْنَ عَائِرٍ إِلَى كَذَا، فَمَنْ أَحْدَثَ حَدَثًا أَوْ آوَى مُحْدِثًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالمَلاَئِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ، لاَ يُقْبَلُ مِنْهُ عَدْلٌ وَلاَ صَرْفٌ، وَذِمَّةُ المُسْلِمِينَ وَاحِدَةٌ، يَسْعَى بِهَا أَدْنَاهُمْ، فَمَنْ أَخْفَرَ مُسْلِمًا، فَعَلَيْهِ... صحیح بخاری : کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں (باب : معاہدہ کرنے کے بعد دغابازی کرنے والے پر گناہ؟ ) مترجم: BukhariWriterName 3179. حضرت علی ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ہم نے نبی کریم ﷺ سے بس یہی قرآن لکھا اور جو کچھ اس صحیفے میں درج ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا تھا: ’’مدینہ جبل عائر سے فلاں پہاڑی تک حرم ہے۔ جس نے اس میں کسی بدعت کو رواج دیایا کسی بدعتی کو جگہ دی تو اس پر اللہ کی، اس کےفرشتوں کی اور تمام لوگوں کی پھٹکار ہے۔ اس کی نہ تو کوئی فرض اور نہ نفل عبادت قبول ہوگی۔ تمام مسلمان کسی کو پناہ دینے میں برابر ہیں، اس کے لیے کوئی کم تر آدمی بھی کوشش کرسکتا ہے، لہذا جس شخص نے بھی کسی مسلمان سے بد عہدی کی اس پر اللہ تعالیٰ کی، اس کے فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہوگی۔ اس کی کوئی ن... الموضوع: حرمة المدينة (السيرة) موضوع: مدینہ کی حرمت (سیرت) 10 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابُ إِثْمِ مَنْ عَاهَدَ ثُمَّ غَدَرَ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3180. قَالَ أَبُو مُوسَى، حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ القَاسِمِ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَيْفَ أَنْتُمْ إِذَا لَمْ تَجْتَبُوا دِينَارًا وَلاَ دِرْهَمًا؟ فَقِيلَ لَهُ: وَكَيْفَ تَرَى ذَلِكَ كَائِنًا يَا أَبَا هُرَيْرَةَ؟ قَالَ: إِي وَالَّذِي نَفْسُ أَبِي هُرَيْرَةَ بِيَدِهِ، عَنْ قَوْلِ الصَّادِقِ المَصْدُوقِ، قَالُوا: عَمَّ ذَاكَ؟ قَالَ: تُنْتَهَكُ ذِمَّةُ اللَّهِ، وَذِمَّةُ رَسُولِهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَيَشُدُّ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ قُلُوبَ أَهْلِ الذِّمَّةِ، فَيَمْنَعُونَ مَا فِي أَيْدِيهِمْ... صحیح بخاری : کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں (باب : معاہدہ کرنے کے بعد دغابازی کرنے والے پر گناہ؟ ) مترجم: BukhariWriterName 3180. حضرت ابوہریرہ ؓسے روایت ہے، انھوں نے لوگوں سے کہا کہ تمہارا اس وقت کیا حال ہوگا جب تم جزیے کے طور پر دینار حاصل کرسکو گے نہ درہم؟ ان سے دریافت کیا گیا: ابوہریرہ ؓ!تم کیاخیال کرتے ہو کہ ایسا کس طرح ہوگا؟ انھوں نے کہا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں ابوہریرہ کی جان ہے!یہ بات میں صادق و مصدوق ﷺ کے ایک فرمان کی وجہ سے کہہ رہا ہوں۔ لوگوں نے پوچھا: ایسا کس وجہ سے ہوگا؟ ابوہریرہ ؓ نے کہا: جب اللہ اور اسکے رسول ﷺ کے ذمے کوتوڑ دیاجائے گا، یعنی مسلمان دغا بازی کریں گے تو اللہ تعالیٰ ان ذمیوں کے دل سخت کردے گا اور جو کچھ ان کے ہاتھوں میں ہے وہ جزیے کے طور پر نہ... الموضوع: حرمة المدينة (السيرة) موضوع: مدینہ کی حرمت (سیرت) مجموع الصفحات: 6 - مجموع أحاديث: 52 کل صفحات: 6 - کل احا دیث: 52