Sahi-Bukhari:
Merits of the Helpers in Madinah (Ansaar)
(Chapter: About Jarir bin ‘Abdullah Al-Bajali رضي الله عنه)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
3822.
حضرت جریر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ جب سے میں اسلام لایا ہوں مجھے رسول اللہ ﷺ نے کبھی نہیں روکا اور جب بھی آپ مجھے دیکھتے تو مسکرا دیتے تھے۔
تشریح:
اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ گھر میں موجود ہوتے اور میں اندر آنے کی اجازت لیتا تو آپ نے مجھے کبھی نہیں روکا، یہ معنی نہیں کہ آپ بلااجازت گھر کے اندر چلے جاتے تھے، نیزرسول اللہ ﷺ بھی انھیں دیکھتے تو مسکرادیتے۔ ایک روایت میں ہے، وہ بیان کرتے ہیں کہ جب میں یمن سے مدینہ طیبہ آیاتو قریب پہنچ کر میں نے اپنا لباس تبدیل کیا تو لوگ مجھے تعجب سے دیکھنے لگے۔ میں نے ان سے پوچھا:کیا رسول اللہ ﷺ نے میراذکر خیر کیا ہے؟ لوگوں نے کہا:ہاں، آپ نے فرمایا ہے:’’ابھی ابھی تمہارے پاس یمن سے ایک بہترین آدمی آرہا ہے، جس کے چہرے کو فرشتے نے مس کیا ہے، یعنی وہ انتہائی خوبصورت ہے۔‘‘ (مسند أحمد:359/4۔ 360)
حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنی قوم کے سردارتھے ۔نہایت ہی خوش طبع ،دراز قد،خوبصورت نوجوان اور مخلص مسلمان تھے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے متعلق فرمایا:"فرشتے نے ان کے چہرے پر مس کیا ہے۔"( مسند احمد 359۔360/4۔) حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا:جریر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس امت کے یوسف ہیں۔آپ نے ذوالحجہ 51 ہجری بمطابق دسمبر 671ء میں وفات پائی۔( عمدۃ القاری 535/11۔)
حضرت جریر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ جب سے میں اسلام لایا ہوں مجھے رسول اللہ ﷺ نے کبھی نہیں روکا اور جب بھی آپ مجھے دیکھتے تو مسکرا دیتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ گھر میں موجود ہوتے اور میں اندر آنے کی اجازت لیتا تو آپ نے مجھے کبھی نہیں روکا، یہ معنی نہیں کہ آپ بلااجازت گھر کے اندر چلے جاتے تھے، نیزرسول اللہ ﷺ بھی انھیں دیکھتے تو مسکرادیتے۔ ایک روایت میں ہے، وہ بیان کرتے ہیں کہ جب میں یمن سے مدینہ طیبہ آیاتو قریب پہنچ کر میں نے اپنا لباس تبدیل کیا تو لوگ مجھے تعجب سے دیکھنے لگے۔ میں نے ان سے پوچھا:کیا رسول اللہ ﷺ نے میراذکر خیر کیا ہے؟ لوگوں نے کہا:ہاں، آپ نے فرمایا ہے:’’ابھی ابھی تمہارے پاس یمن سے ایک بہترین آدمی آرہا ہے، جس کے چہرے کو فرشتے نے مس کیا ہے، یعنی وہ انتہائی خوبصورت ہے۔‘‘ (مسند أحمد:359/4۔ 360)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے اسحاق واسطی نے بیان یا کہا ہم سے خالدنے بیان کیا، ان سے بیان نے کہ میں نے قیس سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ حضرت جریربن عبداللہ ؓ نے فرمایا، جب سے میں اسلام میں داخل ہوا رسول اللہ ﷺ نے مجھے (گھرکے اندرآنے سے) نہیں روکا (جب بھی میں نے اجازت چاہی) اور جب بھی آپ ﷺ مجھے دیکھتے تو مسکراتے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Jarir bin ' Abdullah (RA): Allah's Apostle (ﷺ) has never refused to admit me since I embraced Islam, and whenever he saw me, he would smile.