قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ السَّعُوطِ بِالقُسْطِ الهِنْدِيِّ وَالبَحْرِيِّ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وَهُوَ الكُسْتُ، مِثْلُ الكَافُورِ وَالقَافُورِ، مِثْلُ {كُشِطَتْ} [التكوير: 11] وَقُشِطَتْ: نُزِعَتْ ، وَقَرَأَ عَبْدُ اللَّهِ: «قُشِطَتْ»

5693 .   وَدَخَلْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِابْنٍ لِي لَمْ يَأْكُلِ الطَّعَامَ، فَبَالَ عَلَيْهِ، فَدَعَا بِمَاءٍ فَرَشَّ عَلَيْهِ

صحیح بخاری:

کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: قسط ہندی اور قسط بحری یعنی کوٹ جو سمندر سے نکلتا ہے اس کا نام لینا

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

اسے کست بھی کہتے ہیں جیسے کافور کو قافور اور قرآن میں بھی سورۃ التکویر میں کشطت اور قشطت دونوں قرات ہیں ۔ عبداللہ بن مسعود ؓنے قشطت سے پڑھا ہے

5693.   ۔(وہ کہتی ہیں کہ) میں اپنے شیر خوار بچے کو نبی ﷺ کی خدمت میں لے کر حاضر ہوئی تو اس نے آپ پر پیشاب کر دیا۔ آپ نے پانی منگوایا اور اس(پیشاب کی جگہ) پر چھینٹے مار دیے۔