قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ لاَ عَدْوَى)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

5775 .   وَعَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سِنَانُ بْنُ أَبِي سِنَانٍ الدُّؤَلِيُّ: أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لاَ عَدْوَى» فَقَامَ أَعْرَابِيٌّ فَقَالَ: أَرَأَيْتَ الإِبِلَ، تَكُونُ فِي الرِّمَالِ أَمْثَالَ الظِّبَاءِ، فَيَأْتِيهَا البَعِيرُ الأَجْرَبُ فَتَجْرَبُ؟ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَمَنْ أَعْدَى الأَوَّلَ»

صحیح بخاری:

کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: امراض میں چھوت لگنے کی کوئی حقیقت نہیں ہے

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5775.   حضرت ابو ہریرہ ؓ سے ایک اور روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”چھوت کوئی چیز نہیں۔“ اس پر ایک دیہا تی نے کھڑے ہوکر عرض کی: آپ نے دیکھا ہوگا کہ ریگستان میں اونٹ ہرن کی طرح دوڑتے ہیں، پھر جب ان میں ایک خارشی اونٹ آ جاتا ہے تو باقی اونٹوں کو بھی خارش ہو جاتی ہے؟ نبی ﷺ نے فرمایا: ”لیکن پہلے اونٹ کو خارش کس نے لگائی تھی؟“