قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابُ الوَفَاءِ بِالنَّذْرِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وَقَوْلِهِ: {يُوفُونَ بِالنَّذْرِ} [الإنسان: 7]

6693 .   حَدَّثَنَا خَلَّادُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُرَّةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ النَّذْرِ وَقَالَ إِنَّهُ لَا يَرُدُّ شَيْئًا وَلَكِنَّهُ يُسْتَخْرَجُ بِهِ مِنْ الْبَخِيلِ

صحیح بخاری:

کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: منت ، نذر پوری کرنا واجب ہے

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ کا (سورۃ الدہر میں) ارشاد ”وہ جو اپنی منت، نذر پوری کرتے ہیں۔“

6693.   حضرت ابن عمر ؓ ہی سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے نذر ماننے سے منع کیا نیز آپ نے فرمایا: ”یقیناً وہ کسی چیز کو واپس نہیں کر سکتی البتہ اس کے ذریعے سے بخیل سے مال نکالا جا سکتا ہے۔“