Sahi-Bukhari:
Interpretation of Dreams
(Chapter: The milk)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7006.
حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نےکہا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ نے فرمایا: میں سویا ہوا تھا اس دوران میں میرے پاس دودھ کا ایک پیالہ لایا گیا۔ میں نے اس سے پیا حتی کہ اس کی سیرابی کا اثر اپنے ناخنوں میں ظاہر ہوتا دیکھا۔ اس کے بعد میں نے بچا ہوا دودھ عمر کو دیا۔ صحابہ کرام نے پوچھا: اللہ کے رسول! اس کی آپ نے کیا تعبیر لی ہے؟ آپ نے فرمایا: ”اس کی تعبیر علم ہے۔“
تشریح:
1۔ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خواب بیان کرنے کے بعد اپنے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین سے فرمایا: ’’تم اس کی تعبیر بتاؤ۔‘‘ انھوں نے عرض کی: اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! اس سے مراد علم ہے جس سے اللہ تعالیٰ نے آپ کو مالامال کر رکھا ہے۔ آپ کے علم سے جو بچا ہے وہ آپ نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دیا ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’تم نے صحیح تعبیر کی ہے۔‘‘ (مجمع الزوائد:69/9 والمعجم الکبیر للطبراني، حدیث: 13155) 2۔ ان احادیث میں ظاہر تضاد معلوم ہوتا ہے لیکن ممکن ہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ مزید کی توقع ہو تو انھوں نے عرض کی: اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! آپ اس کی تعبیر سے ہمیں آگاہ فرمائیں۔ قرآن کریم کی تصریح کے مطابق دودھ کو خون اور گوبر کے درمیان سے نکالا جاتا ہے۔ اس مناسبت سے علم کا نور بھی جہالت کے گھٹا ٹوپ اندھیروں سے پھوٹتا ہے۔ اس بنا پر دودھ کے ساتھ علم کی گہری مناسبت ہے۔ (فتح الباري:492/12)
حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نےکہا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ نے فرمایا: میں سویا ہوا تھا اس دوران میں میرے پاس دودھ کا ایک پیالہ لایا گیا۔ میں نے اس سے پیا حتی کہ اس کی سیرابی کا اثر اپنے ناخنوں میں ظاہر ہوتا دیکھا۔ اس کے بعد میں نے بچا ہوا دودھ عمر کو دیا۔ صحابہ کرام نے پوچھا: اللہ کے رسول! اس کی آپ نے کیا تعبیر لی ہے؟ آپ نے فرمایا: ”اس کی تعبیر علم ہے۔“
حدیث حاشیہ:
1۔ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خواب بیان کرنے کے بعد اپنے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین سے فرمایا: ’’تم اس کی تعبیر بتاؤ۔‘‘ انھوں نے عرض کی: اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! اس سے مراد علم ہے جس سے اللہ تعالیٰ نے آپ کو مالامال کر رکھا ہے۔ آپ کے علم سے جو بچا ہے وہ آپ نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دیا ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’تم نے صحیح تعبیر کی ہے۔‘‘ (مجمع الزوائد:69/9 والمعجم الکبیر للطبراني، حدیث: 13155) 2۔ ان احادیث میں ظاہر تضاد معلوم ہوتا ہے لیکن ممکن ہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ مزید کی توقع ہو تو انھوں نے عرض کی: اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! آپ اس کی تعبیر سے ہمیں آگاہ فرمائیں۔ قرآن کریم کی تصریح کے مطابق دودھ کو خون اور گوبر کے درمیان سے نکالا جاتا ہے۔ اس مناسبت سے علم کا نور بھی جہالت کے گھٹا ٹوپ اندھیروں سے پھوٹتا ہے۔ اس بنا پر دودھ کے ساتھ علم کی گہری مناسبت ہے۔ (فتح الباري:492/12)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے عبدان نے بیان کیا‘ کہا ہم کو یونس نے خبر دی‘ انہیں زہری نے‘ انہیں حمزہ ابن عبد اللہ نے خبر دی‘ ان سے حضرت ابن عمر ؓ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ کریم ﷺ سے سنا‘ آپ نے فرمایا کہ میں سویا ہوا تھا کہ میرے پاس دودھ کا ایک پیالہ لايا گیا اور میں نے اس کا دودھ پیا۔ یہاں تک کہ اس کی سیرابی کا اثر میں نے انے ناخن میں ظاہر ہوتا دیکھا۔ اس کے بعد میں نے اس کا بچا ہوا دے دیا۔ آپ کا اشارہ حضرت عمر ؓ کی طرف تھا۔ صحابہ نے پوچھا آپ نے اس کی تعبیر کیا لی یا رسول اللہ! آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ علم۔
حدیث حاشیہ:
دودھ پینے کی تعبیر ہمیشہ علم وسعادت سے ہوتی ہے اللھم ارزقنا السعادة آمین
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Ibn 'Umar (RA) : I heard Allah's Apostle (ﷺ) saying, "While I was sleeping, I was given a bowl full of milk (in a dream), and I drank of it to my fill until I noticed its wetness coming out of my nails, and then I gave the rest of it to 'Umar." They (the people) asked, "What have you interpreted (about the dream)? O Allah's Apostle?" He said, "(It is Religious) knowledge."