باب : جب دودھ کسی کے اعضاء و ناخون سے پھوٹ نکلے تو کیا تعبیر ہے ؟
)
Sahi-Bukhari:
Interpretation of Dreams
(Chapter: (If one sees in a dream) that milk is flowing in his limbs or nails)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7007.
حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میں سویا ہوا تھا کہ میرے پاس دودھ کا پیالہ لایا گیا۔ میں نے اس سے نوش کیا یہاں تک کہ میں نے سیرابی کا اثر جسم کے اطراف میں نمایاں دیکھا۔ پھر میں نے اپنا بچا ہوا دودھ عمر بن خطاب ؓ کو دے دیا۔“ آپ کے جو صحابہ کرام وہاں موجود تھے، انہوں نے پوچھا: اللہ کے رسول! آپ نے اس کی کیا تعبیر لی ہے؟ آپ نےفرمایا: ”اس سے مراد علم ہے۔“
تشریح:
1۔اس حدیث سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے علم اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے علم کے درمیان نسبت کا بھی پتا چلتا ہے اللہ تعالیٰ نے آپ کو خصوصی علم سے نوازا تھا۔بیسوں قرآنی آیات ایسی ہیں جن کا مفہوم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دل میں آیا۔ پھر اسی کے مطابق اللہ تعالیٰ نے آیات نازل فرمائیں۔ جنھیں (اَوَّلِيَّات)عمر کہا جاتا ہے۔ یہ بھی علم نبوت ہی کا اثر تھا کہ دین حق کی سر بلندی کے لیے کسی ملامت گر کی ملامت سے نہیں ڈرتے تھے اور کسی بڑے آدمی کو خاطر میں نہیں لاتے تھے۔ 2۔دودھ کی فطرت اسلام سے خاص مناسبت ہے جیسا کہ ایک مرتبہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج کے موقع پر شراب اور دودھ کے پیالے پیش کیے گئے تو آپ نے دودھ کا پیالہ لے لیا۔ حضرت جبرئیل علیہ السلام نے فرمایا: اللہ کی تعریف ہے جس نے فطرت کی طرف آپ کی رہنمائی کی ہے۔ (صحیح البخاري، الأشربة، حدیث: 5576) اس حدیث میں بھی دودھ سے مراد علم نبوت ہے جو فطرت اسلام سے عبارت ہے۔ واللہ أعلم۔
حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میں سویا ہوا تھا کہ میرے پاس دودھ کا پیالہ لایا گیا۔ میں نے اس سے نوش کیا یہاں تک کہ میں نے سیرابی کا اثر جسم کے اطراف میں نمایاں دیکھا۔ پھر میں نے اپنا بچا ہوا دودھ عمر بن خطاب ؓ کو دے دیا۔“ آپ کے جو صحابہ کرام وہاں موجود تھے، انہوں نے پوچھا: اللہ کے رسول! آپ نے اس کی کیا تعبیر لی ہے؟ آپ نےفرمایا: ”اس سے مراد علم ہے۔“
حدیث حاشیہ:
1۔اس حدیث سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے علم اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے علم کے درمیان نسبت کا بھی پتا چلتا ہے اللہ تعالیٰ نے آپ کو خصوصی علم سے نوازا تھا۔بیسوں قرآنی آیات ایسی ہیں جن کا مفہوم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دل میں آیا۔ پھر اسی کے مطابق اللہ تعالیٰ نے آیات نازل فرمائیں۔ جنھیں (اَوَّلِيَّات)عمر کہا جاتا ہے۔ یہ بھی علم نبوت ہی کا اثر تھا کہ دین حق کی سر بلندی کے لیے کسی ملامت گر کی ملامت سے نہیں ڈرتے تھے اور کسی بڑے آدمی کو خاطر میں نہیں لاتے تھے۔ 2۔دودھ کی فطرت اسلام سے خاص مناسبت ہے جیسا کہ ایک مرتبہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج کے موقع پر شراب اور دودھ کے پیالے پیش کیے گئے تو آپ نے دودھ کا پیالہ لے لیا۔ حضرت جبرئیل علیہ السلام نے فرمایا: اللہ کی تعریف ہے جس نے فطرت کی طرف آپ کی رہنمائی کی ہے۔ (صحیح البخاري، الأشربة، حدیث: 5576) اس حدیث میں بھی دودھ سے مراد علم نبوت ہے جو فطرت اسلام سے عبارت ہے۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا‘ ان سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا‘ کہا ان سے میرے والد ابراہیم بن سعد نے بیان کیا‘ ان سے صالح نے‘ ان سے ابن شہاب نے‘ ان سے حمزہ بن عبد اللہ بن عمر نے بیان کیا اور انہوں نے عبداللہ بن عمر ؓ سے سنا‘ کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا‘ میں سویا ہوا تھا کہ میرے پاس دودھ کا ایک پیالہ لایا گیا اور میں نے اس میں سے پیا‘ یہاں تک کہ میں نے سیرابی کا اثر اپنے اطراف میں ن یاں دیکھا۔ پھر میں نے اس کا بچا ہوا حضرت عمر بن خطاب ؓ کو دیا جو صحابہ وہاں موجود تھے‘ انہوں نے پوچھا کہ یارسول اللہ ﷺ آپ نے اس کی تعبیر کیا لی؟ آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ علم مراد ہے۔
حدیث حاشیہ:
اس حدیث میں حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی بہت بڑی فضیلت نکلی‘ حقیقت میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ تمام علوم خصوصاً سیاست میں اور تدبیروں میں اپنی نظیر نہیں رکھتے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Abdullah bin 'Umar (RA) : Allah's Apostle (ﷺ) said, "While I was sleeping, I was given a bowl full of milk (in the dream) and I drank from it (to my fill) till I noticed its wetness coming out of my limbs. Then I gave the rest of it to 'Umar bin Al-Khattab (RA)." The persons sitting around him, asked, "What have you interpreted (about the dream) O Allah's Apostle?" He said, "(It is religious) knowledge."