Sahi-Bukhari:
Afflictions and the End of the World
(Chapter: The appearance of Al-Fitan)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7061.
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے،وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”زمانہ قریب ہوتا جائے گا عمل کم ہو جائیں گے، لالچ دلوں میں ڈال دیا جائے گا۔ فتنے زیادہ ہونے لگیں گے اور ہرج کی کثرت ہوگی۔“ صحابہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہرج کیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”قتل،قتل۔“ یونس، شعیب، لیث اور امام زہری کے بھتیجے نے امام زہری سے بیان کیا انہوں نے حمید سے، انہوں نے ابو ہریرہ ؓ سے انہوں نے نبی کریم ﷺ سے۔
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے،وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”زمانہ قریب ہوتا جائے گا عمل کم ہو جائیں گے، لالچ دلوں میں ڈال دیا جائے گا۔ فتنے زیادہ ہونے لگیں گے اور ہرج کی کثرت ہوگی۔“ صحابہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہرج کیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”قتل،قتل۔“ یونس، شعیب، لیث اور امام زہری کے بھتیجے نے امام زہری سے بیان کیا انہوں نے حمید سے، انہوں نے ابو ہریرہ ؓ سے انہوں نے نبی کریم ﷺ سے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے عیاش بن الولید نے بیان کیا‘ انہوں نے کہا ہم کو عبد الاعلیٰ نے خبر دی‘ انہوں نے کہا ہم سے معمر نے بیان کیا‘ ان سے زہری نے‘ ان سے سوید بن مسیب نے بیان کیا‘ ان سے ابوہریرہ ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا زمانہ قریب ہوتا جائے گا اور عمل کم ہوتا جائے گا اور لالچ دلوں میں ڈال دیا جائے گا اور فتنے ظاہر ہونے لگیں گے اور ہرج کی کثرت ہو جائے گی۔ لوگوں نے سوال کیا یا رسول اللہ! یہ ہرج کیا چیز ہے؟ آنحضور ﷺ نے فرمایا کہ قتل! قتل! اور یونس اور لیث اور زہری کے بھتیجے نے بیان کیا‘ ان سے زہری نے‘ ان سے حمید نے‘ ان سے ابوہریرہ ؓ نے نبی کریم ﷺ سے۔
حدیث حاشیہ:
یعنی لوگ عیش وعشرت اور غفلت میں پڑ جائیں گے‘ ان کو ایک سال ایسا گزرے گا جیسے ایک ماہ۔ ایک ماہ ایسے جیسے ایک ہفتہ۔ ایک ہفتہ ایسے جیسے ایک دن یا یہ مراد ہے کہ دن رات برابر ہو جائیں گے یا دن چھوٹے ہو جائیں گے گو یا یہ بھی قیامت کی ایک نشانی ہے۔ یا شر اور فساد نزدیک آ جائے گا کہ کوئی اللہ اللہ کہنے والا نہ رہے گا یا یہ دولت اور حکومتیں جلد جلد بدلنے اور مٹنے لگیں گی یا عمر میں چھوٹی ہو جائیں گے یا زمانہ میں سے برکت جاتی رہے گی جو کام اگلے لوگ ایک ماہ میں کرتے تھے وہ ایک سال میں بھی پورا نہ ہوگا۔ شعیب کی روایت کو امام بخاری نے کتاب الادب میں اور یونس کی روایت کو امام مسلم نے صحیح میں اور لیث کی روایت کو طبرانی نے معجم اوسط میں وصل کیا۔ مطلب یہ ہے کہ ان چاروں نے عمر کا خلاف کیا۔ انہوں نے زہری کا شیخ اس حدیث میں حمید کو بیان کیا اور امام بخاری رحمہ اللہ نے دونوں طریقوں کو صحیح سمجھا جب تو ایک طریق یہاں بیان کیا اور ایک کتاب الادب میں کیونکہ احتمال ہے زہری نے اس حدیث کو سعید بن مسیب اور حمید دونوں سے سنا ہو۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Hurairah (RA) : The Prophet (ﷺ) said, "Time will pass rapidly, good deeds will decrease, miserliness will be thrown (in the hearts of the people) afflictions will appear and there will be much 'Al-Harj." They said, "O Allah's Apostle (ﷺ) ! What is "Al-Harj?" He said, "Killing! Killing!" (See Hadith No. 63, Vol. 8)