باب:جو شخص اللہ کے حکم کے موافق فیصلہ کرے گا اس کا ثواب
)
Sahi-Bukhari:
Judgments (Ahkaam)
(Chapter: The reward of judging according to Al-Hikmah)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
کیوں کہ اللہ نے سورۃ مائدہ میں فرمایا ہے جو لوگ اللہ کے اتارے موافق فیصلہ نہ کریں وہی گنہگار ہیں۔ معلوم ہوا کہ جو اللہ کے اتارے کے موافق فیصلہ کریں ان کو ثواب ملے گا۔
7141.
سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”قابل رشک دو آدمی ہیں: ایک وہ جسے اللہ تعالیٰ نے مال دیا وہ اسے حق کے راستے میں بے دریغ خرچ کرے اور دوسرا وہ جسے اللہ تعالٰی نے علم وحکمت سے سرفراز کیا وہ اس کے مطابق فیصلے کرے اور لوگوں کو اس کی تعلیم دے۔“
تشریح:
1۔اس حدیث میں حسد سے مراد رشک ہے۔کچھ حضرات کا خیال ہے کہ اس میں حسد کی حلال قسم کابیان ہے کیونکہ حسد اگرچہ حرام ہے لیکن دینی مصلحت کے پیش نظر ان دوخصلتوں میں جائز ہے،نیز اس میں لوگوں کو صحیح فیصلے کرنے کی رغبت دلانا مقصود ہے بشرط یہ کہ اس میں فیصلہ کرنے کی شرائط پائی جائیں اور وہ اعمال حق کی قدرت بھی رکھتا ہو۔2۔ان صلاحیتوں سے متصف انسان مظلوموں کی مدد کرسکتا ہے حقداروں کو ان کا حق پہنچا سکتا ہے ،نیز ظالم کو ظلم سے روک کر ان کی اصلاح کرسکتا ہے اور یہ تمام امور عبادت میں شامل ہیں،نیز حدیث میں ہے:"اللہ تعالیٰ قاضی کے ساتھ ہے بشرط یہ کہ وہ ظلم نہ کرے،اگروہ ظلم پر اترآئے تو اسے اس کے نفس کے حوالے کردیا جاتا ہے۔"(سنن ابن ماجہ الاحکام حدیث 2312)
اس آیت میں اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق فیصلے نہ کرنے پر سخت وعید کا بیان ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ جو انسان اللہ تعالیٰ کی نازل کی ہوئی تعلیمات کے مطابق فیصلے کرے گا وہ اجرعظیم کا حق دار ہوگا جیسا کہ حدیث میں ہے:"فیصلے کرنے والے کو اللہ تعالیٰ کی معیت حاصل رہتی ہے جب تک وہ ظلم وزیادتی سے کام نہ لے۔"(سنن ابن ماجہ الاحکام حدیث 2312)
کیوں کہ اللہ نے سورۃ مائدہ میں فرمایا ہے جو لوگ اللہ کے اتارے موافق فیصلہ نہ کریں وہی گنہگار ہیں۔ معلوم ہوا کہ جو اللہ کے اتارے کے موافق فیصلہ کریں ان کو ثواب ملے گا۔
حدیث ترجمہ:
سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”قابل رشک دو آدمی ہیں: ایک وہ جسے اللہ تعالیٰ نے مال دیا وہ اسے حق کے راستے میں بے دریغ خرچ کرے اور دوسرا وہ جسے اللہ تعالٰی نے علم وحکمت سے سرفراز کیا وہ اس کے مطابق فیصلے کرے اور لوگوں کو اس کی تعلیم دے۔“
حدیث حاشیہ:
1۔اس حدیث میں حسد سے مراد رشک ہے۔کچھ حضرات کا خیال ہے کہ اس میں حسد کی حلال قسم کابیان ہے کیونکہ حسد اگرچہ حرام ہے لیکن دینی مصلحت کے پیش نظر ان دوخصلتوں میں جائز ہے،نیز اس میں لوگوں کو صحیح فیصلے کرنے کی رغبت دلانا مقصود ہے بشرط یہ کہ اس میں فیصلہ کرنے کی شرائط پائی جائیں اور وہ اعمال حق کی قدرت بھی رکھتا ہو۔2۔ان صلاحیتوں سے متصف انسان مظلوموں کی مدد کرسکتا ہے حقداروں کو ان کا حق پہنچا سکتا ہے ،نیز ظالم کو ظلم سے روک کر ان کی اصلاح کرسکتا ہے اور یہ تمام امور عبادت میں شامل ہیں،نیز حدیث میں ہے:"اللہ تعالیٰ قاضی کے ساتھ ہے بشرط یہ کہ وہ ظلم نہ کرے،اگروہ ظلم پر اترآئے تو اسے اس کے نفس کے حوالے کردیا جاتا ہے۔"(سنن ابن ماجہ الاحکام حدیث 2312)
ترجمۃ الباب:
ارشادباری تعالیٰ ہے: ”جس نے اللہ کی نازل کردہ تعلیمات کے مطابق فیصلہ نہ کیا تو ایسے لوگ ہی فاسق ہیں۔“
حدیث ترجمہ:
ہم سے شہاب بن عباد نے بیان کیا، کہا ہم سے ابراہیم بن حمید نے بیان کیا، ان سے اسماعیل بن ابی خالد نے، ان سے قیس بن ابی حازم نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا، رشک بس دو آدمیوں پر ہی کیا جانا چاہئے۔ ایک وہ شخص جسے اللہ نے مال دیا اور پھر اس نے وہ حق کے راستے میں بے دریغ خرچ کیا اور دوسرا وہ شخص جسے اللہ نے حکمت دین کا علم( قرآن و حدیث) کا دیا ہے وہ اس کے موافق فیصلے کرتا ہے۔
حدیث حاشیہ:
یعنی اور لوگ رشک کے قابل ہی نہیںہیں یہ دو شخص البتہ رشک کے قابل ہیںکیوں کہ ان دونوں شخصوں نے دین اور دنیا دونوں حاصل کرلیے، دنیامیں نیک نام ہوئے اور آخرت میں شاد کام۔ بعضے بندے اللہ تعالیٰ کے ایسے بھی گزرے ہیں جن کو یہ دونوں نعمتیں سرفراز ہوئی ہیں ان پر بے حد رشک ہوتا ہے۔ نواب سید محمد صدیق حسن خاں صاحب کو اللہ تعالیٰ نے دین کا علم بھی دیا تھا اور دولت بھی عنایت فرمائی تھی۔ انہوں نے اپنی دولت بہت سے نیک کاموں میں جیسے اشاعت کتب حدیث وغیرہ میں صرف کی۔ اللہ تعالیٰ ان کے درجے بلند کرے اور ان کی نیکیاں قبول فرمائے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated ' Abdullah (RA) :
Allah's Apostle (ﷺ) said, "Do not wish to be like anyone, except in two cases: (1) A man whom Allah has given wealth and he spends it righteously. (2) A man whom Allah has given wisdom (knowledge of the Qur'an and the Hadith) and he acts according to it and teaches it to others."