Sahi-Bukhari:
Judgments (Ahkaam)
(Chapter: To give judgements and legal opinions on the road)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
یحییٰ بن یعمر نے راستہ میں فیصلہ کیا اور شعبہ نے اپنے گھر کے دروازے پر فیصلہ کیا
7153.
سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے ،انہوں نے کہا: میں اور نبی ﷺ سے نکل رہے تھے کہ ایک شخص ہمیں مسجد کے دروازے پر ملا اور اس نے پوچھا: اللہ کے رسول! قیامت کب ہوگی؟ نبی ﷺ نے فرمایا: ”تو نے اس کے لیے کیا تیاری کی ہے؟“ یہ سن کر وہ شخص خاموش سا ہوگیا۔پھر کہا: اللہ کے رسول ! میں نے زیادہ روزے،زیادہ نمازیں اور زیادہ صدقہ وخیرات تو جمع نہیں کیا، البتہ میں اللہ اور اس کے رسول سے محبت ضرور رکھتا ہوں۔آپ ﷺ نے فرمایا: ”(قیامت کے دن) تو ان لوگوں کے ساتھ ہوگا جن سے تو محبت کرتا ہے۔“
تشریح:
1۔ایک روایت میں ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان سن کر بہت خوش ہوئے کہ قیامت کے دن انسان ان لوگوں کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔ جن سے وہ محبت کرتا ہے۔انھوں نے مزید فرمایا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےمحبت کرتا ہوں اور مجھے امید ہے کہ ان سے محبت کرنے کی وجہ سے ان کے ہمراہ قیامت کے دن میرا حشر ہو گا اگرچہ میں ان کے جیسے اعمال کرنے سے قاصر ہوں۔(صحیح الفضائل اصحاب النبی صلی اللہ علیہ وسلم حدیث 3686)2۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث سے ثابت کیا ہے کہ راستہ چلتے فتوی دینا اور فیصلہ کرنا جائز ہے۔ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ راستے میں سواری پپر یا چلتے ہوئے فتوی صادر کرنا اللہ تعالیٰ کے حضور تواضع اور انکسارہے۔ اگر عالم دین کسی کمزور ناتواں اور جاہل شخص کے لیے ایسا کرتا ہے تو عند اللہ اور عوام الناس کے ہاں قابل تعریف ہے نیز اگر کسی کے شر سے بچنے کے لیے راستے میں مسئلہ بتا دیا جائے تو یہ بھی قابل تعریف ہے۔(فتح الباری:13/164)
بعض لوگوں کا موقف ہے کہ فیصلہ اور فتوی انتہائی اطمینان اور سکون سے دینا چاہیے راستہ چلتے چلتے ایسا کام نہیں کرنا چاہیے۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ان کی تردید کے لیے یہ عنوان قائم کیا ہے۔
یحییٰ بن یعمر نے راستہ میں فیصلہ کیا اور شعبہ نے اپنے گھر کے دروازے پر فیصلہ کیا
حدیث ترجمہ:
سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے ،انہوں نے کہا: میں اور نبی ﷺ سے نکل رہے تھے کہ ایک شخص ہمیں مسجد کے دروازے پر ملا اور اس نے پوچھا: اللہ کے رسول! قیامت کب ہوگی؟ نبی ﷺ نے فرمایا: ”تو نے اس کے لیے کیا تیاری کی ہے؟“ یہ سن کر وہ شخص خاموش سا ہوگیا۔پھر کہا: اللہ کے رسول ! میں نے زیادہ روزے،زیادہ نمازیں اور زیادہ صدقہ وخیرات تو جمع نہیں کیا، البتہ میں اللہ اور اس کے رسول سے محبت ضرور رکھتا ہوں۔آپ ﷺ نے فرمایا: ”(قیامت کے دن) تو ان لوگوں کے ساتھ ہوگا جن سے تو محبت کرتا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
1۔ایک روایت میں ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان سن کر بہت خوش ہوئے کہ قیامت کے دن انسان ان لوگوں کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔ جن سے وہ محبت کرتا ہے۔انھوں نے مزید فرمایا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےمحبت کرتا ہوں اور مجھے امید ہے کہ ان سے محبت کرنے کی وجہ سے ان کے ہمراہ قیامت کے دن میرا حشر ہو گا اگرچہ میں ان کے جیسے اعمال کرنے سے قاصر ہوں۔(صحیح الفضائل اصحاب النبی صلی اللہ علیہ وسلم حدیث 3686)2۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث سے ثابت کیا ہے کہ راستہ چلتے فتوی دینا اور فیصلہ کرنا جائز ہے۔ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ راستے میں سواری پپر یا چلتے ہوئے فتوی صادر کرنا اللہ تعالیٰ کے حضور تواضع اور انکسارہے۔ اگر عالم دین کسی کمزور ناتواں اور جاہل شخص کے لیے ایسا کرتا ہے تو عند اللہ اور عوام الناس کے ہاں قابل تعریف ہے نیز اگر کسی کے شر سے بچنے کے لیے راستے میں مسئلہ بتا دیا جائے تو یہ بھی قابل تعریف ہے۔(فتح الباری:13/164)
ترجمۃ الباب:
سیدنا یحٰیی بن یعمر نے راستے میں فیصلہ سنایا اور امام شعبی نے اپنے گھر کے دروازے پر کھڑے کھڑے ایک فیصلہ کیا
حدیث ترجمہ:
ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے جریر نے بیان کیا، ان سے منصور نے، ان سے سالم بن ابی الجعد نے بیان کیا اور ان سے انس بن مالک ؓ نے کہا کہ میں اور نبی کریم ﷺ مسجد سے نکل رہے تھے کہ ایک شخص مسجد کی چوکھٹ پر آکر ہم سے ملا اور دریافت کیا یا رسول اللہ! قیامت کب ہے؟ آنحضرت ﷺ نے فرمایا، تم نے قیامت کے لیے کیا تیاری کی ہے؟ اس پر وہ شخص خاموش سا ہوگیا، پھر اس نے کہا یا رسول اللہ! میں نے بہت زیادہ روزے، نماز اور صدقہ قیامت کے لیے نہیں تیار کئے ہیں لیکن میں اللہ اور اس کے رسول سے محبت رکھتا ہوں۔ آنحضرت ﷺ نے فرمایا تم اس کے ساتھ ہوگے جس سے تم محبت رکھتے ہو۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Anas bin Malik (RA):
Apostle." The Prophet (ﷺ) said, "You will be with the one whom you love."