باب:قاضی کو فیصلہ یا فتویٰ غصہ کی حالت میں دینا درست ہے یا نہیں
)
Sahi-Bukhari:
Judgments (Ahkaam)
(Chapter: Can a judge give a judgement in an angry mood?)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7159.
سیدنا ابو مسعود انصاری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور کہا: اللہ کے رسول ! اللہ کی قسم! میں صبح کی نماز میں فلاں کی وجہ سے شرکت نہیں کرتا کیونکہ وہ ہمیں لمبی نماز پڑھاتا ہے ۔ابو مسعود ؓ کہتے ہیں: میں نے نبی ﷺ کو کسی وعظ میں اس دن سے زیادہ غصے کی حالت میں نہیں دیکھا۔پھر آپ نے فرمایا: اے لوگو! تم میں سے کچھ لوگ دوسروں کو نفرت دلاتے ہیں لہذٰا تم میں سے جوبھی لوگوں کو نماز پڑھائے تو اسے چاہیے کہ اختصار کرے کیونکہ جماعت میں بوڑھے ، کمزور اور ضرورت مند بھی ہوتے ہیں۔
سیدنا ابو مسعود انصاری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور کہا: اللہ کے رسول ! اللہ کی قسم! میں صبح کی نماز میں فلاں کی وجہ سے شرکت نہیں کرتا کیونکہ وہ ہمیں لمبی نماز پڑھاتا ہے ۔ابو مسعود ؓ کہتے ہیں: میں نے نبی ﷺ کو کسی وعظ میں اس دن سے زیادہ غصے کی حالت میں نہیں دیکھا۔پھر آپ نے فرمایا: اے لوگو! تم میں سے کچھ لوگ دوسروں کو نفرت دلاتے ہیں لہذٰا تم میں سے جوبھی لوگوں کو نماز پڑھائے تو اسے چاہیے کہ اختصار کرے کیونکہ جماعت میں بوڑھے ، کمزور اور ضرورت مند بھی ہوتے ہیں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا، کہا ہم کو عبداللہ نے خبردی، کہا ہم کو اسماعیل بن ابی خالد نے خبردی، انہیں قیس ابن ابی حازم نے، ان سے ابومسعود انصاری ؓ نے بیان کیا کہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور عرض کیا یا رسول اللہ! میں واللہ صبح کی جماعت میں فلاں( امام معاذ بن جبل یا ابی بن کعب ؓ) کی وجہ سے شرکت نہیں کرپاتا کیوں کہ وہ ہمارے ساتھ اس نماز کو بہت لمبی کردیتے ہیں۔ ابومسعود ؓ نے کہا کہ میں نے آنحضرت ﷺ کو وعظ و نصیحت کے وقت اس سے زیادہ غضب ناک ہوتا کبھی نہیںدیکھا جیسا کہ آپ اس دن تھے۔ پھر آپ نے فرمایا اے لوگو! تم میں سے بعض نمایوں کو نفرت دلانے والے ہیں، پس تم میں سے جو شخص بھی لوگوں کو نماز پڑھائے اسے اختصار کرنا چاہئے کیوں کہ جماعت میں بوڑھے، بچے اور ضرورت مند سب ہی ہوتے ہیں۔
حدیث حاشیہ:
آنحضرت صلی اللہ علیہ ولم کتنے بھی غضبناک ہوں آپ کے ہوش و حواس قائم ہی رہتے تھے۔ اس لیے اس حالت میں آپ کا یہ ارشاد بالکل بجا تھا۔ اس سے امام کو سبق لینا چاہئے کہ مقتدی کا لحاظ کتنا ضروری ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Mas'ud Al-Ansari (RA) :
A man came to Allah's Apostle (ﷺ) and said, "O Allah's Apostle (ﷺ) ! By Allah, I fail to attend the morning congregational prayer because so-and-so (i.e., Muadh bin Jabal) prolongs the prayer when he leads us for it." I had never seen the Prophet (ﷺ) more furious in giving advice than he was on that day. He then said, "O people! some of you make others dislike (good deeds, i.e. prayers etc). So whoever among you leads the people in prayer, he should shorten it because among them there are the old, the weak and the busy (needy having some jobs to do). (See Hadith No. 90, Vol. 1)