باب : حکم ( بے وقوف اور غائب لوگوں کی جائیداد منقولہ اور غیر منقولہ دونوں کو بیچ سکتا ہے
)
Sahi-Bukhari:
Judgments (Ahkaam)
(Chapter: Selling people’s estates by the ruler on their behalf)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
اور آنحضرت ﷺ نے ایک مد بر غلام بن نحام کے ہاتھ بیچ ڈالا
7186.
سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ کو معلوم ہوا کہ آپ کے صحابہ کرام ؓ میں سے ایک آدمی اپنا نمائدہ بنادیا ہے اور اس کے پاس غلام کے علاوہ کوئی جائیداد بھی نہیِں۔ اس بنا پر آپ ﷺ نے اس غلام کو آٹھ سو درہم میں فروخت کرکے اس کی قیمت مالک کو بھجوا دی۔
تشریح:
حاکم وقت کو یہ اختیار ہے کہ بوقت ضرورت کسی کا مال فروخت کر دے تاکہ اس سے قرض وغیرہ ادا کرے یا دیگر حقوق کا تحفظ مقصود ہو جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کامدبر غلام فروخت کر دیا تھا کیونکہ اس کے پاس اس غلام کے علاوہ اور کوئی جائیداد نہ تھی، اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے اقدام (مدبر کرنے) کو ختم کر دیا لیکن ایک دوسرا شخص جسے عام طور پر خریدوفروخت میں دھوکا دیا جاتا تھا اس کا فعل ختم نہ کیا بلکہ اسے فرمایا: جب خریدوفروخت کر ے تو (لاَخِلاَبَةَ) کہہ دیا کرے کیونکہ اس کے خریدوفروخت کرنے سے اس کا سارا مال ختم نہیں ہوا تھا۔ (فتح الباري: 222/3)
اور آنحضرت ﷺ نے ایک مد بر غلام بن نحام کے ہاتھ بیچ ڈالا
حدیث ترجمہ:
سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ کو معلوم ہوا کہ آپ کے صحابہ کرام ؓ میں سے ایک آدمی اپنا نمائدہ بنادیا ہے اور اس کے پاس غلام کے علاوہ کوئی جائیداد بھی نہیِں۔ اس بنا پر آپ ﷺ نے اس غلام کو آٹھ سو درہم میں فروخت کرکے اس کی قیمت مالک کو بھجوا دی۔
حدیث حاشیہ:
حاکم وقت کو یہ اختیار ہے کہ بوقت ضرورت کسی کا مال فروخت کر دے تاکہ اس سے قرض وغیرہ ادا کرے یا دیگر حقوق کا تحفظ مقصود ہو جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کامدبر غلام فروخت کر دیا تھا کیونکہ اس کے پاس اس غلام کے علاوہ اور کوئی جائیداد نہ تھی، اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے اقدام (مدبر کرنے) کو ختم کر دیا لیکن ایک دوسرا شخص جسے عام طور پر خریدوفروخت میں دھوکا دیا جاتا تھا اس کا فعل ختم نہ کیا بلکہ اسے فرمایا: جب خریدوفروخت کر ے تو (لاَخِلاَبَةَ) کہہ دیا کرے کیونکہ اس کے خریدوفروخت کرنے سے اس کا سارا مال ختم نہیں ہوا تھا۔ (فتح الباري: 222/3)
ترجمۃ الباب:
نبی ﷺ نے ایک مدبر غلام کو نعیم بن نحام کے ہاتھ فروخت کیا تھا
حدیث ترجمہ:
ہم سے ابن نمیر نے بیان کیا‘ کہا ہم سے محمد بن بشر نے بیان کیا‘ کہا ہم سے اسماعیل نے بیان کیا‘ کہا ہم سے سلمہ بن کہیل نے بیان کیا‘ ان سے عطاء نے اور ان سے جابر بن عبد اللہ ؓ نے بیان کیا کہ آنحضرت ﷺ کو معلوم ہوا کہ آپ کے صحابہ میں سے ایک نے اپنے غلام کو مدبر بنا دیا ہے (کہ ان کی موت کے بعد وہ آزاد ہو جائے گا) چونکہ ان کے پاس اس کے سوا اور کوئی مال نہیں تھا اس لیے آنحضرت ﷺ نے اس غلام کو آٹھ سو درہم میں بیچ دیا اور اس کی قیمت انہیں بھیج دی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Jabir (RA) : The Prophet (ﷺ) came to know that one of his companions had given the promise of freeing his slave after his death, but as he had no other property than that slave, the Prophet (ﷺ) sold that slave for 80O dirhams and sent the price to him.