تشریح:
(1) ”کم ہی کرتے تھے“ کہا گیا ہے کہ اس سے نفی مراد ہے، یعنی آپ بلا ضرورت کلام نہیں کرتے تھے۔ عربی کا لفظ لغو استعمال ہوا ہے، لغو کے کئی معانی ہیں: گناہ والے کلام کو لغو کہتے ہیں اور بالضرورت کلام کو بھی لغو کہتے ہیں۔ آخری معنیٰ ہوں تو ”کم“ والے معنیٰ بھی صحیح ہیں۔ پہلے معنیٰ کے لحاظ سے نفی والے معنیٰ ہی صحیح ہیں۔
(2) نماز اور خطبے کا آپس میں تقابل نہیں بلکہ نمازوں سے لمبی نماز اور خطبوں میں سے مختصر خطبہ مراد ہے۔ خطبہ ایسا نہ ہو جو سامعین کے لیے اکتاہٹ اور دل کی تنگی کا سبب ہو۔ (3) أرملۃ محتاج اور بے سہارا بیوہ ہی کو کہا جاتا ہے۔ مالدار بیوہ کو أرملۃ نہیں کہا جاتا۔