قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ (بَابُ الْفَرْقِ بَيْنَ دَمِ الْحَيْضِ وَالِاسْتِحَاضَةِ)

حکم : حسن صحیح

ترجمة الباب:

216 .   أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ مُحَمَّدٍ وَهُوَ ابْنُ عَمْرِو بْنِ عَلْقَمَةَ بْنِ وَقَّاصٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ أَبِي حُبَيْشٍ أَنَّهَا كَانَتْ تُسْتَحَاضُ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا كَانَ دَمُ الْحَيْضِ فَإِنَّهُ دَمٌ أَسْوَدُ يُعْرَفُ فَأَمْسِكِي عَنْ الصَّلَاةِ فَإِذَا كَانَ الْآخَرُ فَتَوَضَّئِي فَإِنَّمَا هُوَ عِرْقٌ

سنن نسائی:

کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟ 

  (

باب: حیض اور استحاضے کے خون میں فرق

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

216.   حضرت فاطمہ بنت ابی حبیش ؓ نے کہا کہ مجھے استحاضے کا خون آتا تھا تو مجھ سے اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: ’’جب حیض کا خون آ رہا ہو اور یہ سیاہی مائل خون ہوتا ہے جو پہچانا جاتا ہے، تو نماز سے رک جاؤ اور جب دوسرا خون (استحاضے کا) ہو تو وضو کر کے نماز پڑھا کرو یہ تو رگ (کا خون) ہے۔‘‘