تشریح:
یہ حدیث اس بات کی صریح نص اور دلیل ہے کہ صبح کی اذان میں [الصَّلَاةُ خَيْرٌ مِنْ النَّوْمِ] کہنے کا حکم آغاز میں خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہی نے دیا تھا۔ اس کا انتساب حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی طرف کرنا محض جھوٹ اور افترا ہے، حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔ واللہ أعلم۔ مزید تفصیل کے لیے اسی کتاب کا ابتدائیہ دیکھیے۔