موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی
سنن النسائي: كِتَابُ الْأَذَانِ (بَابُ إِيذَانِ الْمُؤَذِّنِينَ الْأَئِمَّةَ بِالصَّلَاةِ)
حکم : صحیح
688 . أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ وَيُونُسُ وَعَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ أَخْبَرَهُمْ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِيمَا بَيْنَ أَنْ يَفْرُغَ مِنْ صَلَاةِ الْعِشَاءِ إِلَى الْفَجْرِ إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً يُسَلِّمُ بَيْنَ كُلِّ رَكْعَتَيْنِ وَيُوتِرُ بِوَاحِدَةٍ وَيَسْجُدُ سَجْدَةً قَدْرَ مَا يَقْرَأُ أَحَدُكُمْ خَمْسِينَ آيَةً ثُمَّ يَرْفَعُ رَأْسَهُ فَإِذَا سَكَتَ الْمُؤَذِّنُ مِنْ صَلَاةِ الْفَجْرِ وَتَبَيَّنَ لَهُ الْفَجْرُ رَكَعَ رَكْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ ثُمَّ اضْطَجَعَ عَلَى شِقِّهِ الْأَيْمَنِ حَتَّى يَأْتِيَهُ الْمُؤَذِّنُ بِالْإِقَامَةِ فَيَخْرُجُ مَعَهُ وَبَعْضُهُمْ يَزِيدُ عَلَى بَعْضٍ فِي الْحَدِيثِ
سنن نسائی:
کتاب: اذان سے متعلق احکام و مسائل
(باب: مؤذن امام کو نماز کے وقت اطلاع کرے
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
688. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ عشاء کی نماز سے فراغت کے بعد سے فجر طلوع ہونے تک گیارہ رکعت پڑھتے تھے۔ ہر دو رکعتوں پر سلام پھیرتے اور آخر میں ایک رکعت الگ پڑھتے اور اتنا (لمبا) سجدہ کرتے کہ تم میں سے کوئی شخص پچاس آیات پڑھ سکتا تھا۔ پھر سر اٹھاتے۔ پھر جب مؤذن فجر کی اذان سے فارغ ہوتا اور آپ کو فجر نظر آنے لگتی تو آپ دو ہلکی رکعتیں (صبح کی سنتیں) پڑھتے۔ پھر اپنے دائیں پہلو پر لیٹ جاتے حتیٰ کہ مؤذن آپ کو اقامت کی اطلاع دینے آتا۔ پھر آپ اس کے ساتھ نکل جاتے۔ امام زہری کے شاگرد اس حدیث کے بیان میں لفظی طور پر ایک دوسرے سے کمی بیشی کرتے ہیں۔