موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی
سنن النسائي: كِتَابُ الِافْتِتَاحِ (بَابُ الرُّكُودِ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ)
حکم : صحیح
1002 . أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو عَوْنٍ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ يَقُولُ قَالَ عُمَرُ لِسَعْدٍ قَدْ شَكَاكَ النَّاسُ فِي كُلِّ شَيْءٍ حَتَّى فِي الصَّلَاةِ فَقَالَ سَعْدٌ أَتَّئِدُ فِي الْأُولَيَيْنِ وَأَحْذِفُ فِي الْأُخْرَيَيْنِ وَمَا آلُو مَا اقْتَدَيْتُ بِهِ مِنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ذَاكَ الظَّنُّ بِكَ
سنن نسائی:
کتاب: نماز کے ابتدائی احکام و مسائل
باب: پہلی دو رکعتوں میں ٹھہرنا (انھیں لمبا کرنا)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
1002. حضرت جابر بن سمرہ ؓ سے منقول ہے، فرماتے ہیں: حضرت عمر ؓ نے حضرت سعد ؓ سے کہا: تحقیق لوگوں (اہل کوفہ) نے تمھاری ہر چیز کی شکایت کی ہے حتیٰ کہ نماز کی بھی۔ حضرت سعد ؓ نے کہا: میں پہلی دو رکعتوں میں ٹھہرتا (لمبی قراءت کرتا) ہوں اور آخری دو کو ہلکا پڑھتا ہوں۔ اور میں اس نماز سے ذرہ بھر کوتاہی نہیں کرتا جو میں نے اللہ کے رسول ﷺ کی اقتدا میں پڑھی ہے۔ حضرت عمر ؓ نے فرمایا: تم سے یہی امید ہے۔