Sunan-nasai:
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One's Hands Together)
(Chapter: The Qunut during the Subh prayer)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1074.
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نماز میں جب [سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ] پڑھتے تو سجدے میں جانے سے پہلے کھڑے کھڑے دعا فرماتے: [اللَّهُمَّ أَنْجِ الْوَلِيدَ ……… الخ] ”اے اللہ! ولید بن ولید، سلمہ بن ہشام، عیاش بن ابو ربیعہ اور دوسرے کمزور مسلمانوں کو نجات عطا فرما۔ اے اللہ! مضر (قریش) پر اپنا عذاب سخت فرما اور اسے یوسف ؑ کے دور کے قحط کی صورت میں نازل فرما۔“ پھر آپ اللہ اکبر کہتے اور سجدے کو جاتے۔ ان دنوں مضر کے بادیہ نشین رسول اللہ ﷺ کے مخالف تھے۔
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نماز میں جب [سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ] پڑھتے تو سجدے میں جانے سے پہلے کھڑے کھڑے دعا فرماتے: [اللَّهُمَّ أَنْجِ الْوَلِيدَ ……… الخ] ”اے اللہ! ولید بن ولید، سلمہ بن ہشام، عیاش بن ابو ربیعہ اور دوسرے کمزور مسلمانوں کو نجات عطا فرما۔ اے اللہ! مضر (قریش) پر اپنا عذاب سخت فرما اور اسے یوسف ؑ کے دور کے قحط کی صورت میں نازل فرما۔“ پھر آپ اللہ اکبر کہتے اور سجدے کو جاتے۔ ان دنوں مضر کے بادیہ نشین رسول اللہ ﷺ کے مخالف تھے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نماز میں جس وقت «سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ» کہتے تو دعا کرتے، سجدہ میں جانے سے پہلے کھڑے ہو کر، کہتے: «اللَّهُمَّ أَنْجِ الْوَلِيدَ بْنَ الْوَلِيدِ وَسَلَمَةَ بْنَ هِشَامٍ وَعَيَّاشَ بْنَ أَبِي رَبِيعَةَ وَالْمُسْتَضْعَفِينَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ اللَّهُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَكَ عَلَى مُضَرَ وَاجْعَلْهَا عَلَيْهِمْ كَسِنِي يُوسُفَ» ”اے اللہ! ولید بن ولید، سلمہ بن ہشام، عیاش بن ابی ربیعہ اور کمزور مسلمانوں کو دشمنوں کے چنگل سے نجات دے، اے اللہ! قبیلہ مضر پر اپنی پکڑ سخت کر دے، اور ان پر یوسف سا قحط مسلط کر دے“ ، پھر آپ اللہ اکبر کہتے اور سجدہ کرتے، ان دنوں قبیلہ مضر رسول اللہ ﷺ کا مخالف تھا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu Hurairah narrated that: The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) used to supplicate in prayer when he said: "Sami' Allahu liman hamidah, Rabbana wa lakal-hamd (Allah hears those who praise Him; O our Lord, and to You be praise),"then he said while standing, before he prostrated: "O Allah, save Al-Walid bin Al-Walid and Salamah bin Hisham and 'Ayyshah bin Abi Rabi'ah and those who are weak and oppressed in Makkah. O Allah, intensify Your punishment in Mudar and give them years (of famine) like the years of Yusuf". Then he would say: "Allah is Most Great" and then he prostrated. The people of Mudar and their environs were opposed to the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) at the time.