Sunan-nasai:
Description Of Wudu'
(Chapter: Wiping Over The Imamah And Forehead)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
108.
حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ سے مروی ہے کہ (ایک سفر میں) اللہ کے رسول ﷺ (لوگوں سے) پیچھے رہ گئے۔ میں بھی آپ کے ساتھ رہا۔ جب آپ قضائے حاجت سے فارغ ہوئے تو فرمایا: ’’کیا تیرے پاس پانی ہے؟‘‘ چنانچہ میں آپ کے پاس لوٹا لایا تو آپ نے اپنی ہتھیلیاں دھوئیں اور چہرہ دھویا، پھر اپنے بازوؤں سے کپڑا ہٹانے لگے مگر جبے کی آستین تنگ تھی تو آپ نے جبے کو کندھوں پر ڈال لیا، پھر اپنے بازو دھوئے اور اپنی پیشانی، پگڑی اور موزوں پر مسح فرمایا۔
تشریح:
’’آپ نے جبے کو کندھوں پر ڈال لیا۔‘‘ جبہ تو آپ نے پہلے سے پہنا ہوا تھا۔ اس جملے کا مطلب یہ ہے کہ آستینیں تنگ ہونے کی وجہ سے آپ نے بازو نیچے سے نکال لیے۔ اب جبہ صرف کندھوں پر رہ گیا اور آستینیں بازوؤں سے خالی ہوگئیں۔ امام صاحب نے یہاں مختصر حدیث بیان کی ہے، مکمل حدیث مع فوائد پیچھے گزر چکی ہے۔ دیکھیے: حدیث ۸۲۔
حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ سے مروی ہے کہ (ایک سفر میں) اللہ کے رسول ﷺ (لوگوں سے) پیچھے رہ گئے۔ میں بھی آپ کے ساتھ رہا۔ جب آپ قضائے حاجت سے فارغ ہوئے تو فرمایا: ’’کیا تیرے پاس پانی ہے؟‘‘ چنانچہ میں آپ کے پاس لوٹا لایا تو آپ نے اپنی ہتھیلیاں دھوئیں اور چہرہ دھویا، پھر اپنے بازوؤں سے کپڑا ہٹانے لگے مگر جبے کی آستین تنگ تھی تو آپ نے جبے کو کندھوں پر ڈال لیا، پھر اپنے بازو دھوئے اور اپنی پیشانی، پگڑی اور موزوں پر مسح فرمایا۔
حدیث حاشیہ:
’’آپ نے جبے کو کندھوں پر ڈال لیا۔‘‘ جبہ تو آپ نے پہلے سے پہنا ہوا تھا۔ اس جملے کا مطلب یہ ہے کہ آستینیں تنگ ہونے کی وجہ سے آپ نے بازو نیچے سے نکال لیے۔ اب جبہ صرف کندھوں پر رہ گیا اور آستینیں بازوؤں سے خالی ہوگئیں۔ امام صاحب نے یہاں مختصر حدیث بیان کی ہے، مکمل حدیث مع فوائد پیچھے گزر چکی ہے۔ دیکھیے: حدیث ۸۲۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
مغیرہ بن شعبہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ (کسی سفر میں) لشکر سے پیچھے ہو گئے، تو میں بھی آپ کے ساتھ پیچھے ہو گیا، تو جب آپ قضائے حاجت سے فارغ ہوئے تو پوچھا: ”کیا تمہارے پاس پانی ہے؟“ تو میں لوٹے میں پانی لے کر آپ کے پاس آیا، تو آپ نے اپنی دونوں ہتھیلیاں دھوئیں اور اپنا چہرہ دھویا، پھر آپ اپنے دونوں بازؤوں کو کھولنے لگے تو جبہ کی آستین تنگ ہو گئی، تو آپ نے (ہاتھ کو اندر سے نکالنے کے بعد) اسے (آستین کو) اپنے دونوں کندھوں پر ڈال لیا، پھر اپنے دونوں بازو دھوئے، اور اپنی پیشانی، پگڑی اور موزوں پر مسح کیا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Hamzah bin Al-Mughira bin Shu’bah that his father said: “The Messenger of Allah (ﷺ) stayed behind, and I stayed with him. When he had relieved himself he said: ‘Do you have any water with you?’ I brought some water to him, and he washed his hands and face, then he started trying to uncover his arms, but the sleeves of his Jubbah were too tight, so he threw it over his shoulders and washed his arms and wiped over his forehead and ‘Imamah, and over his Khuff.” (Sahih)