Sunan-nasai:
Mention The Fitrah (The Natural Inclination Of Man)
(Chapter: Plucking The Armpit Hairs)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
11.
حضرت ابوہریرہ رضي الله عنه سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: پانچ چیزیں فطرت سے ہیں: ختنہ کرانا، زیر ناف کے بال مونڈنا، بغلوں کے بال اکھیڑنا، ناخن کاٹنا اور مونچھیں تراشنا۔‘‘
تشریح:
(1) بغلوں کے بال گلٹیوں کی حفاظت کے لیے ہوتے ہیں۔ انھیں گرم رکھتے ہیں مگر چونکہ کام کاج کے دوران میں بازو ننگے ہو جاتے ہیں، بغلیں نظر آتی ہیں جس سے بغلوں کے بال قبیح محسوس ہوں گے، نیز ان میں میل کچیل بھی جمع ہو جاتا ہے۔ پسینہ زیادہ آتا ہے اور بال صفائی سے مانع ہوں گے، اس لیے انسانی فطرت تقاضا کرتی ہے کہ بغلوں کو بالوں سے صاف رکھا جائے۔
(2) احادیث میں بغلوں کے بال مونڈنے کی بجائے اکھاڑنے کا ذکر ہے، یہ اس لیے کہ مونڈنے سے بال زیادہ اور موٹے ہو جاتے ہیں جب کہ اکھاڑنے سے بال کم اور باریک ہو جاتے ہیں۔ ان میں نرمی رہتی ہے، چبھتے نہیں۔ پسینے اور بدبو میں کمی ہوتی ہے، نیز بغل کے بال اکھاڑنے سے تکلیف بھی نہیں ہوتی، لہٰذا انھیں مونڈنے کی بجائے اکھیڑنا بہتر ہے، البتہ اگر کوئی شخص بال اکھیڑنے سے تکلیف محسوس کرے تو مونڈ بھی سکتا ہے کیوکہ اصل مقصد تو بالوں کی صفائی ہے۔
حضرت ابوہریرہ رضي الله عنه سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: پانچ چیزیں فطرت سے ہیں: ختنہ کرانا، زیر ناف کے بال مونڈنا، بغلوں کے بال اکھیڑنا، ناخن کاٹنا اور مونچھیں تراشنا۔‘‘
حدیث حاشیہ:
(1) بغلوں کے بال گلٹیوں کی حفاظت کے لیے ہوتے ہیں۔ انھیں گرم رکھتے ہیں مگر چونکہ کام کاج کے دوران میں بازو ننگے ہو جاتے ہیں، بغلیں نظر آتی ہیں جس سے بغلوں کے بال قبیح محسوس ہوں گے، نیز ان میں میل کچیل بھی جمع ہو جاتا ہے۔ پسینہ زیادہ آتا ہے اور بال صفائی سے مانع ہوں گے، اس لیے انسانی فطرت تقاضا کرتی ہے کہ بغلوں کو بالوں سے صاف رکھا جائے۔
(2) احادیث میں بغلوں کے بال مونڈنے کی بجائے اکھاڑنے کا ذکر ہے، یہ اس لیے کہ مونڈنے سے بال زیادہ اور موٹے ہو جاتے ہیں جب کہ اکھاڑنے سے بال کم اور باریک ہو جاتے ہیں۔ ان میں نرمی رہتی ہے، چبھتے نہیں۔ پسینے اور بدبو میں کمی ہوتی ہے، نیز بغل کے بال اکھاڑنے سے تکلیف بھی نہیں ہوتی، لہٰذا انھیں مونڈنے کی بجائے اکھیڑنا بہتر ہے، البتہ اگر کوئی شخص بال اکھیڑنے سے تکلیف محسوس کرے تو مونڈ بھی سکتا ہے کیوکہ اصل مقصد تو بالوں کی صفائی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ رضي الله عنه نبی اکرم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ” پانچ چیزیں فطرت میں سے ہیں : ختنہ کرنا، زیر ناف کے بال مونڈنا، بغل کے بال اکھیڑنا ، ناخن تراشنا، اور مونچھ کے بال لینا (یعنی کاٹنا). “
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Abu Hurairah (RA) that the Prophet (ﷺ) said: “The Fitrah are five: Circumcision, shaving the pubes, plucking the armpit hairs, clipping the nails and taking from the mustache.” (Sahih)