4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ تَقْلِيمِ الأَظْفَارِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5891. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ المُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: الفِطْرَةُ خَمْسٌ: الخِتَانُ، وَالِاسْتِحْدَادُ، وَقَصُّ الشَّارِبِ، وَتَقْلِيمُ الأَظْفَارِ، وَنَتْفُ الآبَاطِ ...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: ناخن ترشوانے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

5891. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”پانچ چیزیں۔ ختنہ کرانا، زیر ناف کی صفائی کرنا، مونچھیں پست کرنا، ناخن کاٹنا، اور بغلوں کے بال اکھیڑنا پیدائشی سنتیں ہیں۔“


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابُ الخِتَانِ بَعْدَ الكِبَرِ وَنَتْفِ الإِبْطِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6297. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ المُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: الفِطْرَةُ خَمْسٌ: الخِتَانُ، وَالِاسْتِحْدَادُ، وَنَتْفُ الإِبْطِ، وَقَصُّ الشَّارِبِ، وَتَقْلِيمُ الأَظْفَارِ ...

صحیح بخاری : کتاب: اجازت لینے کے بیان میں (باب: بوڑھا ہونے پر ختنہ کرنا اور بغل کے بال نوچنا )

مترجم: BukhariWriterName

6297. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”پانچ چیزیں فطرتی ہیں: ختنہ کرنا، زیر ناف بال مونڈنا، بغلوں کے بال اکھیڑنا، مونچھیں چھوٹی کرنا اور ناخن کاٹنا۔“


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ السِّوَاكِ مِنْ الْفِطْرَةِ)

حکم: حسن

53. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ شَيْبَةَ عَنْ طَلْقِ بْنِ حَبِيبٍ عَنْ ابْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشْرٌ مِنْ الْفِطْرَةِ قَصُّ الشَّارِبِ وَإِعْفَاءُ اللِّحْيَةِ وَالسِّوَاكُ وَالِاسْتِنْشَاقُ بِالْمَاءِ وَقَصُّ الْأَظْفَارِ وَغَسْلُ الْبَرَاجِمِ وَنَتْفُ الْإِبِطِ وَحَلْقُ الْعَانَةِ وَانْتِقَاصُ الْمَاءِ يَعْنِي الِاسْتِنْجَاءَ بِالْمَاءِ قَالَ زَكَرِيَّا قَالَ مُصْعَبٌ وَنَسِيتُ الْعَاشِرَةَ إِلَّا أَنْ تَكُونَ الْمَضْمَضَةَ ....

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: مسواک اعمال فطرت میں سے ہے )

مترجم: DaudWriterName

53. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’دس باتیں فطرت میں سے ہیں۔ (یعنی سابقہ انبیاء کی متواتر سنت ہیں اور وہ یہ ہیں) مونچھیں کترانا، ڈاڑھی چھوڑنا، مسواک کرنا، ناک میں پانی چڑھانا (اور صاف کرنا)، ناخن کاٹنا، (ہاتھوں، پیروں اور دیگر) جوڑوں کا دھونا، بغلوں کے بال اکھیڑنا، زیر ناف کے بال مونڈنا اور استنجاء کرنا۔‘‘ یعنی پانی سے۔ زکریا کی سند میں مصعب نے کہا کہ میں دسویں بات بھول گیا ہوں، شاید یہ کلی کرنا ہو۔ ...