قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ التَّطْبِيقِ (بَابٌ نَوْعٌ آخَر)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1124 .   أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ هِلَالِ بْنِ يَسَافٍ قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَقَدْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ مَضْجَعِهِ فَجَعَلْتُ أَلْتَمِسُهُ وَظَنَنْتُ أَنَّهُ أَتَى بَعْضَ جَوَارِيهِ فَوَقَعَتْ يَدِي عَلَيْهِ وَهُوَ سَاجِدٌ وَهُوَ يَقُولُ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ

سنن نسائی:

کتاب: رکوع کے دوران میں تطبیق کا بیان 

  (

باب: (سجدے میں)ایک اور دعا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1124.   حضرت عائشہ‬ ؓ ف‬رماتی ہیں: (ایک دفعہ) میں نے رسول اللہ ﷺ کو بستر پر نہ پایا تو میں آپ کو ڈھونڈنے لگی۔ میں نے خیال کیا کہ آپ اپنی کسی لونڈی کے پاس چلے گئے ہوں گے۔ (میں نے ٹٹولنا شروع کیا) تو میرا ہاتھ آپ کو لگا۔ آپ سجدے کی حالت میں تھے اور پڑھ رہے تھے: [اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ] ”اے اللہ! میرے گناہ معاف فرما جو میں نے چھپ کر کیے اور جو میں نے علانیہ کیے۔“