Sunan-nasai:
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One's Hands Together)
(Chapter: Another kind)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1125.
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: (ایک رات) میں نے رسول اللہ ﷺ کو نہ پایا تو میں نے سمجھا کہ آپ اپنی کسی بیوی یا لونڈی کے پاس چلے گئے ہوں گے۔ میں نے آپ کو تلاش کرنا شروع کر دیا تو آپ سجدے میں تھے، یہ دعا فرما رہے تھے: ”اے میرے رب! مجھے معاف فرما دے، وہ گناہ جو میں نے چھپ کر کیے اور جو میں نے علانیہ کیے۔“
تشریح:
حدیث کے متن میں لفظ [جواري] ہے جس کے عام معنیٰ لونڈیاں کیے جاتے ہیں۔ ویسے اس کے معنیٰ بیوی بھی کیے جا سکتے ہیں کیونکہ یہ لفظ آزاد عورت کے لیے بھی احادیث میں استعمال ہوا ہے۔ لونڈی کی باری مقرر نہیں ہوتی جب کہ بیوی کی (اگر ایک سے زائد ہوں) باری مقرر ہوتی ہے، لہٰذا کسی بیوی کی باری کے دن اپنی لونڈی کے پاس جانا منع نہیں، دوسری بیوی کے پاس جانا منع ہے۔ شاید اسی لیے لونڈی کا لفظ بولا ورنہ بدگمانی کی کوئی حد نہیں ہوتی۔
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: (ایک رات) میں نے رسول اللہ ﷺ کو نہ پایا تو میں نے سمجھا کہ آپ اپنی کسی بیوی یا لونڈی کے پاس چلے گئے ہوں گے۔ میں نے آپ کو تلاش کرنا شروع کر دیا تو آپ سجدے میں تھے، یہ دعا فرما رہے تھے: ”اے میرے رب! مجھے معاف فرما دے، وہ گناہ جو میں نے چھپ کر کیے اور جو میں نے علانیہ کیے۔“
حدیث حاشیہ:
حدیث کے متن میں لفظ [جواري] ہے جس کے عام معنیٰ لونڈیاں کیے جاتے ہیں۔ ویسے اس کے معنیٰ بیوی بھی کیے جا سکتے ہیں کیونکہ یہ لفظ آزاد عورت کے لیے بھی احادیث میں استعمال ہوا ہے۔ لونڈی کی باری مقرر نہیں ہوتی جب کہ بیوی کی (اگر ایک سے زائد ہوں) باری مقرر ہوتی ہے، لہٰذا کسی بیوی کی باری کے دن اپنی لونڈی کے پاس جانا منع نہیں، دوسری بیوی کے پاس جانا منع ہے۔ شاید اسی لیے لونڈی کا لفظ بولا ورنہ بدگمانی کی کوئی حد نہیں ہوتی۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ میں نے ایک رات رسول اللہ ﷺ کو اپنے بستر پر موجود نہیں پایا، میں نے گمان کیا کہ شاید آپ اپنی کسی لونڈی کے پاس چلے گئے ہیں، چنانچہ میں نے آپ کو تلاش کیا، تو کیا دیکھتی ہوں کہ آپ سجدہ میں ہیں اور کہہ رہے ہیں: «رَبِّ اغْفِرْ لِي مَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ» ”اے میرے رب! میرے تمام گناہوں کو جو میں نے چھپے اور کھلے کئے ہیں بخش دے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
'Aishah (RA) said: "I noticed that the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) was missing from bed, so I started to look for him, and I thought that he had gone to one of his concubines. Then my hand fell on him when he was prostrating and saying: "Allahummaghfirli ma asrartu wa ma a'lant (O Allah, forgive me for what (sin) I have concealed and what I have done openly)'".