Sunan-nasai:
Mention The Fitrah (The Natural Inclination Of Man)
(Chapter: Shaving The Pubes)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
12.
حضرت ابن عمر رضي الله عنهما سے روایت ہے، اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: ’’ناخن تراشنا، مونچھیں کاٹنا اور زیر ناف کے بال مونڈنا فطرت (کا تقاضا) ہے۔‘‘
تشریح:
(1) زیر ناف کے بال صاف کرنا اس لیے فطرت میں شامل ہے کہ جماع کے وقت بڑے بال نجاست سے آلودہ ہوسکتے ہیں۔ صفائی مشکل ہوگی خصوصاً جب پانی نہ ہو یا کم ہو۔ لہٰذا انھیں مونڈنا ضروری ہے تاکہ نجاست اور بدبو سے بچا جاسکے۔
(2) حدیث میں حلق کا لفظ آیا ہے، مگر اس بات پر اتفاق ہے کہ کسی بھی طریقے سے ان بالوں کو صاف کیا جا سکتا ہے۔ مونڈ کریا دوائی لگا کر یا اکھیڑ کریا کاٹ کر مگر طبی نقطۂ نظر سے مونڈنا ہی مفید ہے۔ اس سے قوت مردمی بڑھتی یا قائم رہتی ہے، نیز اس حکم میں مرد و عورت برابر ہیں۔
(3) شرم گاہ میں صرف اگلی شرم گاہ شامل ہے جبکہ بعض علماء کے نزدیک اس میں، اگلی پچھلی دونوں شرم گاہیں شامل ہیں۔ واللہ أعلم۔
حضرت ابن عمر رضي الله عنهما سے روایت ہے، اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: ’’ناخن تراشنا، مونچھیں کاٹنا اور زیر ناف کے بال مونڈنا فطرت (کا تقاضا) ہے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
(1) زیر ناف کے بال صاف کرنا اس لیے فطرت میں شامل ہے کہ جماع کے وقت بڑے بال نجاست سے آلودہ ہوسکتے ہیں۔ صفائی مشکل ہوگی خصوصاً جب پانی نہ ہو یا کم ہو۔ لہٰذا انھیں مونڈنا ضروری ہے تاکہ نجاست اور بدبو سے بچا جاسکے۔
(2) حدیث میں حلق کا لفظ آیا ہے، مگر اس بات پر اتفاق ہے کہ کسی بھی طریقے سے ان بالوں کو صاف کیا جا سکتا ہے۔ مونڈ کریا دوائی لگا کر یا اکھیڑ کریا کاٹ کر مگر طبی نقطۂ نظر سے مونڈنا ہی مفید ہے۔ اس سے قوت مردمی بڑھتی یا قائم رہتی ہے، نیز اس حکم میں مرد و عورت برابر ہیں۔
(3) شرم گاہ میں صرف اگلی شرم گاہ شامل ہے جبکہ بعض علماء کے نزدیک اس میں، اگلی پچھلی دونوں شرم گاہیں شامل ہیں۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر رضي الله عنهما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” ناخن تراشنا، مونچھ کے بال لینا، اورزیرناف کے بال مونڈنا فطری (پیدائشی) سنتیں ہیں۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ibn ‘Umar that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “The deeds connected to the Fitrah are: Clipping the nails, removing the mustache and shaving the pubes.” (Sahih)