Sunan-nasai:
Mention The Fitrah (The Natural Inclination Of Man)
(Chapter: Trimming The Mustache)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
13.
حضرت زید بن ارقم رضي الله عنہ سے روایت ہے، اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص اپنی مونچھیں نہ کاٹے وہ ہم میں سے نہیں۔‘‘
تشریح:
(1) مونچھیں، بلوغت کا نشان ہیں، اس سے بچے اور بڑے میں تمیز ہوتی ہے، مگر یہ منہ کے اوپر ہوتی ہیں، زیادہ بڑی ہو جائیں تو کھانے پینے کی چیزوں کو لگیں گی۔ خود بھی آلودہ ہوں گی اور کھانے پینے کی چیزیں بھی گرد وغبار وغیرہ سمیت پیٹ میں جائیں گی، لہٰذا بالائی ہونٹ سے نیچے مونچھوں کو کاٹنا عقلی تقاضا ہے۔ شریعت اسلامیہ کا حکم بھی یہی،البتہ مونچھوں کے کنارے جو ڈاڑھی سے مل جائیں، بغیر کاٹے رکھے جا سکتے ہیں۔
(2) مذکورہ احادیث میں پانچ فطری امور ذکر کیے گئے ہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ صرف یہ پانچ چیزیں ہی فطرت میں داخل ہیں بلکہ دوسری احادیث میں ان کے علاوہ کچھ اور چیزوں کا بھی ذکر ہے، مثلاً: ایک روایت میں ہے: [عشر من الفطرہ]’’دس چیزیں فطرت سے ہیں۔‘‘ (صحيح مسلم، الطهارة، حديث:۲۶۱) ان کا ذکر ان شاء اللہ اپنے مقام پر آئے گا۔
حضرت زید بن ارقم رضي الله عنہ سے روایت ہے، اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص اپنی مونچھیں نہ کاٹے وہ ہم میں سے نہیں۔‘‘
حدیث حاشیہ:
(1) مونچھیں، بلوغت کا نشان ہیں، اس سے بچے اور بڑے میں تمیز ہوتی ہے، مگر یہ منہ کے اوپر ہوتی ہیں، زیادہ بڑی ہو جائیں تو کھانے پینے کی چیزوں کو لگیں گی۔ خود بھی آلودہ ہوں گی اور کھانے پینے کی چیزیں بھی گرد وغبار وغیرہ سمیت پیٹ میں جائیں گی، لہٰذا بالائی ہونٹ سے نیچے مونچھوں کو کاٹنا عقلی تقاضا ہے۔ شریعت اسلامیہ کا حکم بھی یہی،البتہ مونچھوں کے کنارے جو ڈاڑھی سے مل جائیں، بغیر کاٹے رکھے جا سکتے ہیں۔
(2) مذکورہ احادیث میں پانچ فطری امور ذکر کیے گئے ہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ صرف یہ پانچ چیزیں ہی فطرت میں داخل ہیں بلکہ دوسری احادیث میں ان کے علاوہ کچھ اور چیزوں کا بھی ذکر ہے، مثلاً: ایک روایت میں ہے: [عشر من الفطرہ]’’دس چیزیں فطرت سے ہیں۔‘‘ (صحيح مسلم، الطهارة، حديث:۲۶۱) ان کا ذکر ان شاء اللہ اپنے مقام پر آئے گا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
زید بن ارقم رضي الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ” جو اپنی مونچھ کے بال نہ لے وہ ہم میں سے نہیں۔ “ ۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یعنی ہماری روش پر چلنے والوں میں سے نہیں ، یہ تعبیر تغلیظ و تشدید کے لیے ہے، اسلام سے خروج مراد نہیں اس لیے اس میں غفلت وسستی نہ کریں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Zaid bin Arqam (RA) said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘Whoever does not trim his mustache, he is not from one of us.” (Sahih)