Sunan-nasai:
Mention The Fitrah (The Natural Inclination Of Man)
(Chapter: The Time Limit For That)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
14.
حضرت انس بن مالک رضي الله عنہ سےروایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے موننچھیں کاٹنے، ناخن تراشنے، زیر ناف کے بال مونڈنے اور بغلوں کے بال اکھیڑنے کی لیے یہ مدت مقرر کی ہے کہ ہم چالیس دن سے زائد نہ گزرنے دیں۔ اور ایک دفعہ راوی نے چالیس رات کہا۔
تشریح:
(1) دن اور رات ایک دوسرے کو لازم ہیں، لہٰذا دن کہا جائے یا رات، کوئی فرق نہیں پڑتا۔
(2) چالیس دن آخری حد ہے، ورنہ جب بھی ضرورت محسوس ہو، یعنی طبیعت کو گھن آئے یا گندگی اور میل کچیل جمع ہونے لگے، تو صفائی کی جا سکتی ہے، بال ہوں یا ناخن۔
حضرت انس بن مالک رضي الله عنہ سےروایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے موننچھیں کاٹنے، ناخن تراشنے، زیر ناف کے بال مونڈنے اور بغلوں کے بال اکھیڑنے کی لیے یہ مدت مقرر کی ہے کہ ہم چالیس دن سے زائد نہ گزرنے دیں۔ اور ایک دفعہ راوی نے چالیس رات کہا۔
حدیث حاشیہ:
(1) دن اور رات ایک دوسرے کو لازم ہیں، لہٰذا دن کہا جائے یا رات، کوئی فرق نہیں پڑتا۔
(2) چالیس دن آخری حد ہے، ورنہ جب بھی ضرورت محسوس ہو، یعنی طبیعت کو گھن آئے یا گندگی اور میل کچیل جمع ہونے لگے، تو صفائی کی جا سکتی ہے، بال ہوں یا ناخن۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
انس بن مالک رضي الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مونچھ کترنے، ناخن تراشنے، زیر ناف کے بال صاف کرنے، اور بغل کے بال اکھیڑنے کی مدت ہمارے لیے مقرر کر دی ہے کہ ان چیزوں کو چالیس دن سے زیادہ نہ چھوڑے رکھیں۱؎ ، راوی نے دوسری بار «أربعين يومًا» کے بجائے «أربعين ليلة» کے الفاظ کی روایت کی ہے۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یہ تحدید اکثر مدت کی ہے مطلب یہ ہے کہ چالیس دن سے انہیں زیادہ نہ چھوڑے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Anas bin Malik (RA) said: “A time limit was set for us, by the Messenger of Allah (ﷺ) , regarding trimming the mustache, clipping the nails and plucking the pubes; we were not to leave that for more than forty days,” on one occasion he said: “Forty nights.” (Sahih)