قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ تَقْصِيرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ (بَابٌ:...)

حکم : صحيح

ترجمة الباب:

1433 .   أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ ابْنِ أَبِي عَمَّارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَابَيْهِ عَنْ يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ قَالَ قُلْتُ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ لَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَقْصُرُوا مِنْ الصَّلَاةِ إِنْ خِفْتُمْ أَنْ يَفْتِنَكُمْ الَّذِينَ كَفَرُوا فَقَدْ أَمِنَ النَّاسُ فَقَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَجِبْتُ مِمَّا عَجِبْتَ مِنْهُ فَسَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ صَدَقَةٌ تَصَدَّقَ اللَّهُ بِهَا عَلَيْكُمْ فَاقْبَلُوا صَدَقَتَهُ

سنن نسائی:

کتاب: سفر میں نماز قصر کرنے کے متعلق احکام و مسائل 

  (

باب:...

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1433.   حضرت یعلی بن امیہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر بن خطاب ؓ سے پوچھا کہ (قرآن کی آیت) (لَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَقْصُرُوا مِنْ الصَّلَاةِ إِنْ خِفْتُمْ أَنْ يَفْتِنَكُمْ الَّذِينَ كَفَرُوا) ”تم پر کوئی گناہ نہیں کہ تم نماز قصر کرلو بشرطیکہ تمھیں ڈر ہو کہ کافر تمھیں نقصان پہنچائیں گے۔“ (سے معلوم ہوتا ہے کہ قصر نماز خوف ہی کی حالت کے ساتھ خاص ہے) اب تو لوگ امن کی حالت میں ہیں۔ (لہٰذا نماز قصر نہیں کرنی چاہیے۔) حضرت عمر ؓ نے فرمایا: مجھے بھی اس بات پر تعجب ہوا تھا جس پر تجھے تعجب ہوا ہے تو میں نے اس بارے میں رسول اللہ ﷺ سے پوچھا۔ آپ نے فرمایا: ’’یہ صدقہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے تم پر کیا ہے، تو تم اللہ تعالیٰ کا صدقہ قبول کرو۔“