موضوعات
|
شجرۂ موضوعات |
|
ایمان (21675) |
|
اقوام سابقہ (2925) |
|
سیرت (18010) |
|
قرآن (6272) |
|
اخلاق و آداب (9764) |
|
عبادات (51492) |
|
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
|
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
|
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
|
معاملات (9225) |
|
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
|
جرائم و عقوبات (5046) |
|
جہاد (5356) |
|
علم (9423) |
|
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ (بَابُ حَثِّ الْإِمَامِ عَلَى الصَّدَقَةِ فِي الْخُطْبَةِ)
حکم : صحیح
1581 . أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ الْبَرَاءِ قَالَ خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ النَّحْرِ بَعْدَ الصَّلَاةِ ثُمَّ قَالَ مَنْ صَلَّى صَلَاتَنَا وَنَسَكَ نُسُكَنَا فَقَدْ أَصَابَ النُّسُكَ وَمَنْ نَسَكَ قَبْلَ الصَّلَاةِ فَتِلْكَ شَاةُ لَحْمٍ فَقَالَ أَبُو بُرْدَةَ بْنُ نِيَارٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَاللَّهِ لَقَدْ نَسَكْتُ قَبْلَ أَنْ أَخْرُجَ إِلَى الصَّلَاةِ عَرَفْتُ أَنَّ الْيَوْمَ يَوْمُ أَكْلٍ وَشُرْبٍ فَتَعَجَّلْتُ فَأَكَلْتُ وَأَطْعَمْتُ أَهْلِي وَجِيرَانِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِلْكَ شَاةُ لَحْمٍ قَالَ فَإِنَّ عِنْدِي جَذَعَةً خَيْرٌ مِنْ شَاتَيْ لَحْمٍ فَهَلْ تُجْزِي عَنِّي قَالَ نَعَمْ وَلَنْ تُجْزِيَ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَكَ
سنن نسائی:
کتاب: نماز عیدین کے متعلق احکام و مسائل
باب: خطبے میں امام کا صدقے کی ترغیب دلانا
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
1581. حضرت براء ؓ فرماتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہ ﷺ نے قربانیوں والے دن نماز عید کے بعد خطبہ ارشاد فرمایا، پھر فرمایا: ”جس شخص نے ہماری (نماز کی طرح) نماز پڑھی اور ہماری طرح (نماز کے بعد) قربانی کی، اس کی قربانی صحیح ہے، لیکن جس نے نمازعید سے قبل قربانی ذبح کردی تو یہ گوشت کھانے کے لیے بکری ذبح کی گئی ہے (قربانی نہیں)۔“ حضرت ابوبردہ بن نیار ؓ کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! واللہ! میں نے تو نماز عید کے لیے آنے سے قبل ہی قربانی ذبح کردی ہے۔ میں نے سوچا کہ آج کھانے پینے کا دن ہے، اس لیے میں نے جلدی کی۔ خود بھی گوشت کھایا، اہل و عیال اور پڑوسیوں کو بھی کھلایا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”یہ تو گوشت کے لیے بکری ذبح کی گئی ہے۔“ انھوں نے کہا: میرے پاس ایک (بکری کی قسم سے) موٹا تازہ جذع ہے جو گوشت کے لحاظ سے دو بکریوں سے بہتر ہے (مگر وہ دانتا نہیں، چھوٹا ہے) تو کیا وہ میری طرف سے کفایت کرجائے گا (اگر میں اسے ذبح کردوں؟) آپ نے فرمایا: ”ہاں، لیکن یہ تیرے علاوہ کسی سے کفایت نہیں کرے گا۔“