موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ (بَابُ الِاخْتِلَافِ عَلَى عَائِشَةَ فِي إِحْيَاءِ اللَّيْلِ)
حکم : صحیح
1644 . أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَاللَّفْظُ لَهُ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ قَالَ سَمِعْتُ الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ يَقُولُ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى تَوَرَّمَتْ قَدَمَاهُ فَقِيلَ لَهُ قَدْ غَفَرَ اللَّهُ لَكَ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِكَ وَمَا تَأَخَّرَ قَالَ أَفَلَا أَكُونُ عَبْدًا شَكُورًا
سنن نسائی:
کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل
باب: رات جاگنے والی روایت میں حضرت عائشہؓ کے الفاظ میں اختلاف
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
1644. حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ (نفل) نماز اتنی لمبی پڑھتے تھے کہ آپ کے قدم مبارک سوج جاتے تھے۔ آپ سے گزارش کی گئی کہ اللہ تعالیٰ نے تو آپ کے اگلے پچھلے سب قصور معاف فرما دیے ہیں (پھر آپ اتنی عبادت کیوں کرتے ہیں؟) آپ نے فرمایا: ”کیا میں اللہ تعالیٰ کا شکرگزار بندہ نہ بنو؟“