کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل
(
باب: پا نچ وتر کیسے پڑھیں ؟ اور حدیث وتر میں حکم کےشا گر دوں کے اختلاف کاذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of Qiyam Al-Lail (The Night Prayer) and Voluntary Prayers During the Day
(Chapter: How to pray witr with five rak'ahs, and the differences reported from Al-Hakam in the hadith about Witr)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1716.
حضرت حکم حضرت مقسم سے روایت کرتے ہیں، انھوں نے کہا: وتر سات ہیں اور پانچ سےکم تو قطعاً نہیں۔ میں نے یہ بات حضرت ابراہیم نخعی سے ذکر کی تو انھوں نے کہا: مقسم نے یہ بات کس سے نقل کی ہے؟ میں نے کہا: مجھے تو علم نہیں۔ حکم کہتے ہیں: میں حج کے لیے گیا تو مقسم سے ملا اور ان سے پوچھا کہ وہ روایت آپ کس سے بیان کرتے ہیں؟ وہ کہنے لگے: ثقہ اور معتبر اشخاص سے۔ حضرت عائشہ اور حضرت میمونہ ؓ سے۔
تشریح:
حضرت مقسم نے دراسل حضرت عائشہ اور حضرت میمونہ رضی اللہ عنہما کی روایات سے یہ مسئلہ استنباط کیا ہے نہ کہ ان سے صراحتاً منقول ہے۔ حضر ت عائشہ رضی اللہ عنہا کی روایات تین اور ایک وتر کی پیچھے گزر چکی ہیں، نیز یہ کسی بھی فقیہ یا محدث کا مسلک نہیں۔ علاوہ ازیں یہ روایت سنداً ضعیف بھی ہے۔ مزید دیکھیے: (ذخیرة العقبٰی شرح سنن النسائي:۱۸؍۸۸۔۹۱)
حضرت حکم حضرت مقسم سے روایت کرتے ہیں، انھوں نے کہا: وتر سات ہیں اور پانچ سےکم تو قطعاً نہیں۔ میں نے یہ بات حضرت ابراہیم نخعی سے ذکر کی تو انھوں نے کہا: مقسم نے یہ بات کس سے نقل کی ہے؟ میں نے کہا: مجھے تو علم نہیں۔ حکم کہتے ہیں: میں حج کے لیے گیا تو مقسم سے ملا اور ان سے پوچھا کہ وہ روایت آپ کس سے بیان کرتے ہیں؟ وہ کہنے لگے: ثقہ اور معتبر اشخاص سے۔ حضرت عائشہ اور حضرت میمونہ ؓ سے۔
حدیث حاشیہ:
حضرت مقسم نے دراسل حضرت عائشہ اور حضرت میمونہ رضی اللہ عنہما کی روایات سے یہ مسئلہ استنباط کیا ہے نہ کہ ان سے صراحتاً منقول ہے۔ حضر ت عائشہ رضی اللہ عنہا کی روایات تین اور ایک وتر کی پیچھے گزر چکی ہیں، نیز یہ کسی بھی فقیہ یا محدث کا مسلک نہیں۔ علاوہ ازیں یہ روایت سنداً ضعیف بھی ہے۔ مزید دیکھیے: (ذخیرة العقبٰی شرح سنن النسائي:۱۸؍۸۸۔۹۱)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
سفیان بن الحسین حکم سے روایت کرتے ہیں، اور وہ مقسم سے، مقسم کہتے ہیں کہ وتر سات رکعت ہے اور پانچ سے کم نہیں، میں نے یہ بات ابراہیم سے ذکر کی، تو انہوں نے کہا: انہوں نے اسے کس کے واسطہ سے ذکر کیا ہے؟ تو میں نے کہا: مجھے نہیں معلوم، حکم کہتے ہیں: پھر میں حج کو گیا تو میں نے مقسم سے ملاقات کی، اور ان سے پوچھا کہ یہ بات آپ نے کس سے سنی ہے؟ تو انہوں نے کہا: ایک ثقہ شخص سے۱؎ ، اور اس نے عائشہ ؓ اور میمونہ ؓ سے سنی ہے۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : غالباً ثقہ شخص سے مراد ابن عباس رضی اللہ عنہم ہیں کیونکہ مقسم برابر انہیں سے چمٹے رہتے تھے، اور انہوں نے ولاء کی نسبت بھی انہیں کی طرف کی ہے، یا عن عائشہ وعن میمونہ ”عن الثقۃ “ سے بدل ہے ایسی صورت میں ترجمہ ہو گا ثقہ سے سنی ہے یعنی عائشہ اور میمونہ سے سنی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Sufyan bin Al-Husain narrated from Al-Hakam that Miqsam said: "Witr is seven and no less than five." I mentioned that to Ibrahim and he said: "From whom did he quote that?" I said: "I do not know." Al-Hakam said: "Then I performed Hajj and I met Miqsam and said to him: 'From whom (did you narrate that)?' He said: 'From the trustworthy one, from Aishah and from Maimunah.'"