کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل
(
باب: نمازوتر کے بعد سجدے کی مقد ار
)
Sunan-nasai:
The Book of Qiyam Al-Lail (The Night Prayer) and Voluntary Prayers During the Day
(Chapter: The length of prostration after witr)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1749.
حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ عشاء کی نماز سے فارغ ہونے کے بعد فجر تک رات میں، فجر کی دو سنتوں کے علاوہ، گیارہ رکعت پڑھا کرتے تھے اور آپ اتنا لمبا سجدہ کرتے تھے کہ تم میں سے ایک شخص پچاس آیات پڑھ سکتا تھا۔
تشریح:
حدیث میں یہ صراحت نہیں کہ یہ سجدہ وتر سے فراغت کے بعد ہوتا تھا جیسا کہ مصنف رحمہ اللہ نے سمجھا ہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ رات کی نماز میں کیے جانے والے سجدوں کی طوالت کا ذکر ہے۔ صحیح بخاری میں یہ روایت تفصیل سے آئی ہے۔ اس میں یہ وضاحت ہے کہ یہ قیام اللیل کے سجدوں کی بات ہے نہ کہ وتر کے بعد کی۔ اس کے الفاظ یہ ہیں: [كان يُصلِّي إحْدى عَشْرةَ رَكعةً بالليلِ، كانتتلكصلاتُه يَسجُدُ السَّجدةَ من ذلك بقَدرِ ما يَقرَأُ أحَدُكم خَمسينَ آيةً قبلَ أنْ يَرفَعَ رأسَه۔۔۔]”نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم (رات کے وقت) گیارہ رکعتیں پڑھتے تھے۔ آپ کی (رات کی) نماز یہی تھی۔ آپ اس نماز میں سجدہ اتنا (طویل) کرتے کہ آپ کے سرمبارک اٹھانے سے پہلے تم میں سے کوئی پچاس آیات پڑھ لے۔“(صحیح البخاري، التهجد، حدیث: ۱۱۲۳) اسی لیے امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث پر [باب طول السجود فی قیام اللیل] کے نام سے عنوان قائم کیا ہے۔
حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ عشاء کی نماز سے فارغ ہونے کے بعد فجر تک رات میں، فجر کی دو سنتوں کے علاوہ، گیارہ رکعت پڑھا کرتے تھے اور آپ اتنا لمبا سجدہ کرتے تھے کہ تم میں سے ایک شخص پچاس آیات پڑھ سکتا تھا۔
حدیث حاشیہ:
حدیث میں یہ صراحت نہیں کہ یہ سجدہ وتر سے فراغت کے بعد ہوتا تھا جیسا کہ مصنف رحمہ اللہ نے سمجھا ہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ رات کی نماز میں کیے جانے والے سجدوں کی طوالت کا ذکر ہے۔ صحیح بخاری میں یہ روایت تفصیل سے آئی ہے۔ اس میں یہ وضاحت ہے کہ یہ قیام اللیل کے سجدوں کی بات ہے نہ کہ وتر کے بعد کی۔ اس کے الفاظ یہ ہیں: [كان يُصلِّي إحْدى عَشْرةَ رَكعةً بالليلِ، كانتتلكصلاتُه يَسجُدُ السَّجدةَ من ذلك بقَدرِ ما يَقرَأُ أحَدُكم خَمسينَ آيةً قبلَ أنْ يَرفَعَ رأسَه۔۔۔]”نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم (رات کے وقت) گیارہ رکعتیں پڑھتے تھے۔ آپ کی (رات کی) نماز یہی تھی۔ آپ اس نماز میں سجدہ اتنا (طویل) کرتے کہ آپ کے سرمبارک اٹھانے سے پہلے تم میں سے کوئی پچاس آیات پڑھ لے۔“(صحیح البخاري، التهجد، حدیث: ۱۱۲۳) اسی لیے امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث پر [باب طول السجود فی قیام اللیل] کے نام سے عنوان قائم کیا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ رات میں عشاء کی نماز سے فارغ ہونے سے لے کر فجر ہونے تک فجر کی دو رکعتوں کے علاوہ گیارہ رکعتیں پڑھتے تھے، اور اتنا لمبا سجدہ کرتے کہ تم میں سے کوئی پچاس آیتوں کے بقدر پڑھ لے۔
حدیث حاشیہ:
مؤلف نے اس سجدہ سے تہجد (مع وتر) کے سجدوں کے علاوہ سلام کے بعد ایک مستقل سجدہ سمجھا ہے، حالانکہ اس سے مراد تہجد کے سجدے ہیں، آپ یہ سجدے پچاس آیتیں پڑھنے کے بقدر لمبا کرتے تھے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Aishah said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) used to pray eleven rak'ahs at night between finishing Isha' prayer and Fajr, apart from the two rak'ahs of Fajr, and he would prostrate for as long as it takes one of you to recite fifty verses.