قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الدُّعَاءِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1983 .   أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ، عَنْ ابْنِ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ أَبِي حَمْزَةَ بْنِ سُلَيْمٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى عَلَى جَنَازَةٍ يَقُولُ: «اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُ وَارْحَمْهُ، وَاعْفُ عَنْهُ وَعَافِهِ، وَأَكْرِمْ نُزُلَهُ، وَوَسِّعْ مُدْخَلَهُ، وَاغْسِلْهُ بِمَاءٍ وَثَلْجٍ وَبَرَدٍ، وَنَقِّهِ مِنَ الْخَطَايَا كَمَا يُنَقَّى الثَّوْبُ الْأَبْيَضُ مِنَ الدَّنَسِ، وَأَبْدِلْهُ دَارًا خَيْرًا مِنْ دَارِهِ، وَأَهْلًا خَيْرًا مِنْ أَهْلِهِ، وَزَوْجًا خَيْرًا مِنْ زَوْجِهِ، وَقِهِ عَذَابَ الْقَبْرِ، وَعَذَابَ النَّارِ»، قَالَ عَوْفٌ: فَتَمَنَّيْتُ أَنْ لَوْ كُنْتُ الْمَيِّتَ لِدُعَاءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِذَلِكَ الْمَيِّتِ

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: جنازے کی دعائیں

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1983.   حضرت عوف بن مالک ؓ نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو ایک میت کا جنازہ پڑھتے ہوئے یہ کہتے سنا: [اللَّهُمَّ!  اغْفِرْ لَهُ وَارْحَمْهُ………وَقِهِ عَذَابَ الْقَبْرِ، وَعَذَابَ النَّارِ] ”اے اللہ! اس کے گناہ بخش دے اور اس پر رحم فرما۔ اس سے درگزر فرما اور اسے خیریت سے رکھ۔ اس کی اچھی مہمان نوازی فرما اور اس کا ٹھکانا وسیع فرما۔ اور اسے پانی، برف اور اولوں کے ساتھ دھو دے اور اسے غلطیوں سے اس طرح صاف فرما دے جس طرح سفید کپڑے کو میل کچیل سے صاف کیا جاتا ہے۔ اور اسے اس کے (دنیوی) گھر سے بہتر گھر عطا فرما۔ اور اس کے (دنیوی) گھر والوں سے بہتر گھر والے عطا فرما۔ اور اس کے جوڑے سے بہتر جوڑا عطا فرما۔ اور اسے قبر کے عذاب اور آگ کے عذاب سے بچا۔“ حضرت عوف ؓ فرماتے ہیں: اس میت کے لیے یہ (جامع) دعائیں سن کر مجھے خواہش ہوئی کہ کاش میں یہ میت ہوتا۔