باب: اس بارے میں ربعی کی حدیث میں منصورکے شاگردوں کااختلاف
)
Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: Mentioning The Differences Reported From Mansur In The Hadith Of Ribi)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2127.
نبیﷺ کے ایک صحابی ؓ سے منقول ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”ماہ رمضان المبارک سے پہلے روزے رکھنا شروع نہ کرو حتیٰ کہ (شعبان) کے تیس دن پورے کرو یا (رمضان کا) چاند دیکھ لو، پھر روزے رکھتے رہو اور روزے رکھنے بند نہ کرو حتیٰ کہ (شوال کا) چاند دیکھ لو یا (رمضان المبارک کے) تیس روزے پورے کر لو۔“ حجاج بن ارطاۃ نے اس روایت کو مرسل ذکر کیا ہے (کہ انہوں نے صحابی کا واسطہ ہی ختم کر دیا اور اسے ربعی کی روایت بنا دیا، حالانکہ وہ صحابی نہیں)
تشریح:
چونکہ قمری مہینہ تیس دن سے زائد ہوتا ہی نہیں، لہٰذا تیس دن پورے ہونے کے بعد چاند دیکھنا ضروری نہیں۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين، وصححه ابن حبان
والدارقطني والبيهقي وابن القيم) .
إسناده: حدثنا محمد بن الصًبَّاح البزاز: ثنا جرير بن عبد الحميد الصبِّي عن
منصور عن رِبْعيَ بن حِرَاشٍ عن حذيفة.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين؛ ومحمد بن الصباح: هو أبو
جعفر الدولابِي البغدادي.
والحديث أخرجه البيهقي (4/208) من طريق المصنف، ثم قال:
" وصله جرير عن منصور بذكر حذيفة فيه، وهو ثقة حجة. ورواه الثوري
وجماعة عن منصور عن ربعي عن بعض أصحاب النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عن النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ".
قلت: وكذا قال الدارقطني في "سننه " (ص 229) .
ولا يضر جريراً أن الجماعة لم يسمُّوا الصحابي؛ لأنهم موافقون له في اتصال
الإسناد، غاية ما في الأمر أنهم لم يسمُّوا، والصحابة كلهم عدول، وبنحو هذا
أجاب ابن القيم رحمه الله تعالى، وجزم بأن الحديث وَصْلُهُ صحيح.
والحديث أخرجه النسائي (1/301) ، وابن حبان (875) من طرق أخرى عن
جرير... به.
وأخرجه النسائي وابن أبي شيبة (3/20- 21) ، والدارقطني وأحمد
(4/314) من طريق سفيان وغيره عن منصور عن ربعي عن بعض أصحاب النبي
صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ... به.
وخالفهم الحجاج فقال: عن منصور عن ربعي قال: قال رسول الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...
فأرسله: أخرجه النسائي والدارقطني.
والحجاج- وهو: ابن أرطاة- مدلس، وقد عنعنه؛ فلا قيمة لمخالفته.
وللحديث شاهد من حديث أبي هريرة... مختصراً: رواه ابن ماجه
(1646) .
وسنده ضعيف، كما قال البوصيري.
لكن قوّاه بحديث الباب.
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2128
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2126
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2129
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
تمہید باب
یہ اختلاف صرف اس قدر ہے کہ روایت: 2129 میں حضرت حذیفہ کا نام ذکر کرنے کی بجائے ’’کسی صحابی‘‘ کے الفاظ ہیں جبکہ روایت: 2128میں ان کے نام کی صراحت ہے۔
نبیﷺ کے ایک صحابی ؓ سے منقول ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”ماہ رمضان المبارک سے پہلے روزے رکھنا شروع نہ کرو حتیٰ کہ (شعبان) کے تیس دن پورے کرو یا (رمضان کا) چاند دیکھ لو، پھر روزے رکھتے رہو اور روزے رکھنے بند نہ کرو حتیٰ کہ (شوال کا) چاند دیکھ لو یا (رمضان المبارک کے) تیس روزے پورے کر لو۔“ حجاج بن ارطاۃ نے اس روایت کو مرسل ذکر کیا ہے (کہ انہوں نے صحابی کا واسطہ ہی ختم کر دیا اور اسے ربعی کی روایت بنا دیا، حالانکہ وہ صحابی نہیں)
حدیث حاشیہ:
چونکہ قمری مہینہ تیس دن سے زائد ہوتا ہی نہیں، لہٰذا تیس دن پورے ہونے کے بعد چاند دیکھنا ضروری نہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ایک صحابی رسول رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم رمضان کے مہینہ پر سبقت نہ کرو یہاں تک کہ شعبان کی گنتی پوری کر لو، یا رمضان کا چاند دیکھ لو پھر روزہ رکھو، اور نہ روزہ بند کرو یہاں تک کہ تم عید الفطر کا چاند دیکھ لو، یا رمضان کی تیس (دن) کی گنتی پوری کر لو۔“ حجاج بن ارطاۃ نے اسے مرسلاً روایت کیا ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Rib’i that one of the Companions of the Prophet (ﷺ) h. said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘Do not anticipate the month until you complete the number, or you see the crescent. Then fast, and do not stop fasting until you see the crescent, or your complete thirty days.” Al Hajjaj bin Artah reported it in a Mursal from.