باب: اس بارے میں حضرت ابو سلمہ کی حدیث میں یحیٰ بن ابی کثیر کے شاگردوں کا اختلاف
)
Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: Mentioning The Differences Reported From Yahya Bin Abi Kathir In The Narration Of Abu Salamah about that)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2140.
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، نبیﷺ نے فرمایا: ”ہم امی لوگ ہیں۔ ہم حساب کتاب نہیں جانتے۔ مہینہ اتنا، اتنا اور اتنا ہوتا ہے۔“ تین دفعہ ہاتھوں سے اشارہ فرمایا حتیٰ کہ انتیس ہوگئے۔
تشریح:
”امی لوگ“ یعنی ہم تو فطری علم سے آشنا ہیں جس میں غلطی کا امکان نہیں۔ ہم نے حساب کتاب نہیں پڑھا، لہٰذا ہم علم ریاضی، علم نجوم وہیئت وغیرہ سے واقف نہیں۔ نہ ہمارے ماہ وسال ہی کا حساب ان علوم سے ہے بلکہ ہم چاند کو دیکھ کر مہینے کا حساب لگاتے ہیں جو کبھی تیس کا ہوتا ہے، کبھی انتیس کا اور یہی حقیقی مہینہ ہے۔ بخلاف شمسی مہینے کے کہ وہ فرضی ہے۔ اس میں کوئی ظاہری علامت نہیں۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين. وأخرجاه) .
إسناده: حدثنا سليمان بن حرب: ثنا شعبة عن الأسود بن قيس عن سعيد
ابن عمرو- يعني: ابن سعيد بن العاص- عن ابن عمر.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين؛ وقد أخرجاه كما يأتي.
والحديث أخرجه البخاري (4/101- 102) ، ومسلم (3/123- 124) ،
والنسائي (1/303) ، والبيهقي (4/250) ، وأحمد (2/43) من طرق أخرى عن
شعبة... به.
ثم أخرجه مسلم والنسائي وأحمد (2/52 و 129) من طريقين آخرين عن
الأسود بن قيس... به.
وتابعه إسحاق بن سعيد عن أبيه... به: أخرجه أحمد (2/122) ؛ وليس
عندهم جميعاً: وخنس أصبعه في الثالثة.
وهو عند البخاري (4/99) من طريق جَبَلَةَ بن سُحَيْم قال:سمعت ابن
عمر... مرفوعاً؛ بلفظ: "
" الشهر هكذا وهكذا "؛ وخنس الإبهام في الثالثة.
ورواه مسلم بلفظ:
وصفقَ بيديه مرتين- بكل أصابعهما- ونقص في الصفقة الثالثة إبهام اليمنى
أو اليسرى.
وله شاهد من حديث أبي هريرة قال: قال رسول الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
" كم مضى من الشهر؟ ". قلنا: مضى اثنان وعشرون يوماً، وبقيت ثمان.
فقال النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
" بل مَضَتِ اثنان وعشرون يوماً، وبقيت سبع؛ التمسوها الليلة ". ثم قال
النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
" الشهر هكذا، والشهر هكذا، والشهر هكذا "؛ (ثلاث مرات) - وأمسك واحدة-.
أخرجه ابن أبي شيبة (3/84) - ومن طريقه ابن ماجه (1656) -، وأحمد
(2/251) قالا: ثنا أبو معاوية عن الأعمش عن أبي صالح عنه.
وأخرجه أحمد أيضاً وابن حبان (5/188/3441) ، والبيهقي (4/310) من
طرق أخرى عن أبي معاوية... به.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين.
ثم أخرجه ابن حبان (4/110/2539) ، وابن خريمة أيضاً (3/226/2179) ،
والبيهقي من طريقين آخرين عن الأعمش ... به.
وخالفهم عبيد الله بن سعيد قائد الأعمش فقال: عن الأعمش عن سهيل
ابن أبي صالح عن أبيه... به: أخرجه البيهقي.
قلت: عبيد الله هذا ضعيف، وقد خالف بإدخاله سهيلاً بين الأعمش وأبي
صالح، فلا تقبل مخالفته للثقات.
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2141
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2139
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2142
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
تمہید باب
بعض شاگردوں نے حضرت ابو سلمہ کا استاد حضرت ابوہریرہ کو بنایا ہے اور بعض نے حضرت عبداللہ بن عمر کو، حدیث دونوں طریقوں سے صحیح ہے۔
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، نبیﷺ نے فرمایا: ”ہم امی لوگ ہیں۔ ہم حساب کتاب نہیں جانتے۔ مہینہ اتنا، اتنا اور اتنا ہوتا ہے۔“ تین دفعہ ہاتھوں سے اشارہ فرمایا حتیٰ کہ انتیس ہوگئے۔
حدیث حاشیہ:
”امی لوگ“ یعنی ہم تو فطری علم سے آشنا ہیں جس میں غلطی کا امکان نہیں۔ ہم نے حساب کتاب نہیں پڑھا، لہٰذا ہم علم ریاضی، علم نجوم وہیئت وغیرہ سے واقف نہیں۔ نہ ہمارے ماہ وسال ہی کا حساب ان علوم سے ہے بلکہ ہم چاند کو دیکھ کر مہینے کا حساب لگاتے ہیں جو کبھی تیس کا ہوتا ہے، کبھی انتیس کا اور یہی حقیقی مہینہ ہے۔ بخلاف شمسی مہینے کے کہ وہ فرضی ہے۔ اس میں کوئی ظاہری علامت نہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ہم «اُمّی» لوگ ہیں، نہ ہم لکھتے پڑھتے ہیں اور نہ حساب کتاب کرتے ہیں، مہینہ اس طرح ہے، اس طرح ہے، اور اس طرح ہے“، (ایسا تین بار کیا) یہاں تک کہ انتیس دن کا ذکر کیا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ibn ‘Umar that the Prophet (ﷺ) said: “We are an unlettered Ummah, we do not use astronomical counting or computation. The month is like this, and this, and this,” he did three times, showing it as twenty nine. (Sahih)