باب: مسافرکو (وقتی طور پر)روزہ معاف ہونے کا ذکر اور اس بارے میں حضرت عمرو بن امیہ ضمریؓ کی حدیث (کے بیان) میں اوزاعی کے شاگردوں کا اختلاف
)
Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: Fasting is waived from the traveler and the differences reported from Al-Awzai in the narration Of 'Amr Bin 'Umayyah About That)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2269.
حضرت ابو امیہ ضمری سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں ایک سفر سے رسول اللہﷺ کے پاس واپس آیا۔ میں نے آپ کو سلام عرض کیا۔ جب میں اٹھنے لگا تو آپ نے فرمایا: ”اے ابو امیہ! کھانا آنے تک ٹھہرو۔“ میں نے کہا: اے اللہ کے نبی! میں تو روزے سے ہوں۔ آپ نے فرمایا۔ ”ادھر آؤ، میں تمہیں بتاؤ کہ اللہ تعالیٰ نے مسافر سے روزہ اور نصف نماز معاف کر دی ہے۔“
تشریح:
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده حسن صحيح، وقال الترمذي: " حديث حسن، ولا نعرف
لأنس بن مالك غير هذا الحديث "، وصححه ابن خزيمة) .
إسناده: حدثنا شَيْبَانُ بن فَروخ: ثنا أبو هلال الرَّاسِبِي: ثنا ابن سَوَادَةَ
القُشَيْرِيّ عن أنس بن مالك.
قلت: وهذا إسناد حسن، رجاله ثقات رجال مسلم؛ غير أبي هلال الراسبي
- واسمه محمد بن هلال-، وهو مختلف فيه، وقد قال فيه الحافظ:
" صدوق فيه لين ". وقد خولف في إسناده كما يأتي.
والحديث أخرجه الترمذي (715) ، وابن ماجه (1/511) ، وابن خزيمة في
" صحيحه " (3/268/2044) ، وأحمد (4/347 و 5/29) ، والبيهقي (4/231)
من طرق عن أبي هلال... به. وقال الترمذي:
" حديث حسن، ولا نعرف لأنس بن مالك هذا عن النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غير هذا
الحديث الواحد ".
قلت: وقد خالفه في إسناده وهيب فقال: ثنا عبد الله بن سوادة القشيري عن
أبيه أن أنس بن مالك- رجل منهم- قال... فذكره.
رواه البيهقي.
وهذا إسناد صحيح؛ فإن سوادة القشيري ثقة من رجال مسلم.
ووهيب- وهو ابن خالد- ثقة من رجال الشيخين.
وله فيه إسناد آخر، فرواه عن أيوب عن أبي قلابة عن رجل من بني عامر
- قال أيوب: فلقيته فسألته، فحدثنيه عن رجل منهم-:
أنه أتى المدينة... الحديث نحوه.
أخرجه البيهقي، وقال:
" ورواه معمر عن أيوب عن أبي قلابة عن رجل من بني عامر أن رجلاً- يقال
له: أنس- حدثه... ".
قلت: وصله عبد الرزاق في "المصنف " (7560) عن معمر... به؛ إلا أنه لم
يقل: يقال له: أنس.
وقد تابعه إسماعيل ابن عُلَيَّةَ: حدثنا أيوب... به مثل رواية وهيب.
أخرجه أحمد (5/29) ، وابن خزيمة (2042) .
وسفيان الثوري؛ إلا أنه قال: عن أيوب عن أبي قلابة عن أنس... به.
أخرجه ابن خزيمة أيضاً (2043) ، والنسائي (1/316) .
وقد اختلف فيه على أبي قلابة على وجوه أخرى، ذكرها البيهقي، وأطال
النسائي النفس في تخريجها، منها: ما أخرجه هو، والدارمي (2/10) من طريق
الأوزاعي قال: أخبرني يحيى قال: حدثني أبو قلابة قال: حدثني أبو المهاجر قال:
حدثني أبو أمية- يعني: الضَّمْري-:
أنه قدم على النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ... فذكره نحوه.
وهذا إسناد صحيح متصل، لكن قوله: أبو المهاجر! وهم من الأوزاعي؛ كما
قال ابن حبان وغيره، والصواب: أبو المهلب؛ وهو ثقة من رجال مسلم.
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2270
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2268
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2271
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
تمہید باب
اوزاعی کے استاد یحییٰ بن ابی کثیر اور حصرت عمرو بن امیہ ضمری کے درمیان واسطہ ابو سلمہ ہیں یا ابوقلابہ؟ نیز ابو قلابہ کے استاد جعفر بن عمرو ہیں یا ابوالمہاجر؟ یاد رہے عمرو بن امیہ ضمری اور ابو امیہ ضمری ایک ہی شخصیت ہیں۔
حضرت ابو امیہ ضمری سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں ایک سفر سے رسول اللہﷺ کے پاس واپس آیا۔ میں نے آپ کو سلام عرض کیا۔ جب میں اٹھنے لگا تو آپ نے فرمایا: ”اے ابو امیہ! کھانا آنے تک ٹھہرو۔“ میں نے کہا: اے اللہ کے نبی! میں تو روزے سے ہوں۔ آپ نے فرمایا۔ ”ادھر آؤ، میں تمہیں بتاؤ کہ اللہ تعالیٰ نے مسافر سے روزہ اور نصف نماز معاف کر دی ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوامیہ ضمری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں ایک سفر سے رسول اللہ ﷺ کے پاس پہنچا، تو میں نے آپ کو سلام کیا، پھر جب میں نکلنے لگا تو آپ نے فرمایا: ”اے ابوامیہ! دوپہر کے کھانے کا انتظار کر لو۔“ میں نے عرض کیا: اللہ کے نبی! میں روزے سے ہوں، آپ نے فرمایا: ”آؤ میں تمہیں مسافر کے بارے میں بتاتا ہوں، اللہ تعالیٰ نے اس سے روزے کی چھوٹ دے دی ہے، اور نماز آدھی کر دی ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Umayyah Ad Damri- said: “I came to the Messenger of Allah (ﷺ) from a journey and greeted him with Salam. When I was going to leave he said: ‘Stay and have meal for breakfast, Abu Umayyah. ’I said: I am fasting, Prophet (ﷺ) of Allah (ﷺ).’ He said: ‘Come and I will tell about the traveler. Allah, Most High, has waived fasting and of the prayer for him.” (Sahih)