باب: اس حدیث کے بیان میں معاویہ بن سلام اور علی بن مبارک کا اختلاف
)
Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: Mentioning the Diffferences in the reports from Mu'awiyah bin Salam and Ali bin Al-Mubarak in this Narration)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2281.
حضرت ہانی بن عبداللہ بن شخیر اپنے والد محترم سے بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا: میں مسافر تھا۔ نبیﷺ کے پاس آیا۔ آپ اس وقت کھانا کھا رہے تھے۔ اور میرا روزہ تھا۔ آپ نے فرمایا: ”آؤ۔“ میں نے کہا: میرا تو روزہ ہے۔ فرمایا: ”کیا تم جانتے ہو کہ اللہ تعالیٰ نے مسافر کو کیا معاف کیا ہے؟“ میں نے کہا: اللہ تعالیٰ نے مسافر کو کیا معاف کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”روزہ اور نصف نماز۔“
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2282
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2280
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2283
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
تمہید باب
یہ دونوں بزرگ حضرت یحییٰ بن ابی کثیر کے شاگرد ہی ہیں۔ ان میں اختلاف یہ ہے کہ معاویہ بن سلام تو ابو قلابہ اور ابو امیہ ضمری کے درمیان کوئی واسطہ ذکر نہیں کرتے جبکہ علی بن مبارک واسطہ ذکر کرتے ہیں جیسے کہ سابقہ وضاحت میں بیان ہو چکا ہے۔
حضرت ہانی بن عبداللہ بن شخیر اپنے والد محترم سے بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا: میں مسافر تھا۔ نبیﷺ کے پاس آیا۔ آپ اس وقت کھانا کھا رہے تھے۔ اور میرا روزہ تھا۔ آپ نے فرمایا: ”آؤ۔“ میں نے کہا: میرا تو روزہ ہے۔ فرمایا: ”کیا تم جانتے ہو کہ اللہ تعالیٰ نے مسافر کو کیا معاف کیا ہے؟“ میں نے کہا: اللہ تعالیٰ نے مسافر کو کیا معاف کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”روزہ اور نصف نماز۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن شخیر کہتے ہیں کہ میں مسافر تھا، رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا، آپ کھانا کھا رہے تھے اور میں روزے سے تھا، آپ نے فرمایا: آؤ (کھانا کھا لو) میں نے کہا: میں روزے سے ہوں۔ آپ نے فرمایا: کیا تمہیں وہ چیز معلوم ہے جس کی اللہ نے مسافر کو چھوٹ دی ہے؟، میں نے کہا: کس چیز کی اللہ تعالیٰ نے مسافر کو چھوٹ دی ہے؟ ، آپ ﷺ نے فرمایا: ”روزے اور آدھی نماز کی۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Hani’ bin ‘Abdullah bin Shikhkhir that his father said: “I was traveling and I came to the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) when he was eating and I was fasting. He said: ‘Come and eat.’ I said: ‘I am fasting.’ He said: ‘Do you know what Allah has waived for the traveler?’ I said: ‘What has Allah waived for the traveler?’ He said: ‘Fasting and half of the prayer.” (Sahih)