Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: Mentioning the Differences reported from Mansur)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2291.
حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے رمضان المبارک میں (فتح مکہ کا) سفر کیا۔ روزے رکھتے رہے حتیٰ کہ مقام عسفان میں پہنچے تو برتن منگوایا اور ابھی دن ہی تھا کہ آپ نے پی کر روزہ کھول لیا۔ سب لوگ آپ کو دیکھ رہے تھے۔
تشریح:
معلوم ہوا دورانِ سفر میں شدید مشقت ہو تو روزہ کھولا جاسکتا ہے۔ اس میں کوئی کفارہ نہیں، ہاں قضا ادا کرنی ہوگی۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط البخاري. وقد أخرجه هو ومسلم وابن
خزيمة في "صحاحهم ") .
إسناده: حدثنا مسدد: ثنا أبو عوانة عن منصور عن مجاهد عن طاوس عن
ابن عباس.
قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين؛ غير مسدد، فهو على شرط
البخاري؛ وقد أخرجاه كما يأتي.
والحديث أخرجه البخاري (4/151) : حدثنا موسى بن إسماعيل. وقال
أحمد (1/291) : ثنا عفان قالا: حدثنا أبو عوانة ... به.
وأخرجه مسلم (3/141) ، والنسائي (1/317) ، وابن ماجه (1/510) ، وابن
خزيمة (2036) ، وأحمد (1/259 و 325 و 340) من طرق أخرى عن منصور...
به.
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2292
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2290
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2293
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
تمہید باب
یعنی مجاہد حضرت ابن عباس سے براہ راست بیان کرتے ہیں یا بواسطہ طاؤس؟ دونوں طرح ممکن ہے۔ پہلے پہل اوسطے کے ساتھ بیان کیا ہو، پھر مزید توثیق کے لیے براہ راست حضرت ابن عباس سے بھی سماع کر لیا ہو، غرض اس قسم کا اختلاف صحت حدیث کے لیے مضر نہیں۔ واللہ اعلم
حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے رمضان المبارک میں (فتح مکہ کا) سفر کیا۔ روزے رکھتے رہے حتیٰ کہ مقام عسفان میں پہنچے تو برتن منگوایا اور ابھی دن ہی تھا کہ آپ نے پی کر روزہ کھول لیا۔ سب لوگ آپ کو دیکھ رہے تھے۔
حدیث حاشیہ:
معلوم ہوا دورانِ سفر میں شدید مشقت ہو تو روزہ کھولا جاسکتا ہے۔ اس میں کوئی کفارہ نہیں، ہاں قضا ادا کرنی ہوگی۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے رمضان میں سفر کیا، اور آپ روزہ رکھے ہوئے تھے، یہاں تک کہ عسفان پہنچے تو آپ نے ایک برتن منگایا، تو دن ہی میں پی لیا، لوگ اسے دیکھ رہے تھے، پھر آپ بغیر روزہ کے رہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “The Messenger of Allah (ﷺ) traveled during Ramadan and fasted until he reached ‘Usfan. Then he called for a vessel and drank during the day when the people could see him, then he did not fast.” (Sahih)