باب: مہینے کے تین روزوں والی روایت میں موسیٰ بن طلحہ کے شاگردوں کے اختلاف کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: Mentioning The Differences Reported From Musa Bin Talhah In The Narration About Fasting three days of each month)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2429.
حضرت موسیٰ بن طلحہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک خرگوش لایا گیا جسے ایک شخص نے بھونا تھا۔ جب اس نے اسے آپ کے سامنے پیش کیا تو کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! میں نے اس کے ساتھ خون دیکھا تھا تو رسول اللہ ﷺ نے اسے چھوڑ دیا اور نہ کھایا، البتہ حاضرین سے فرمایا: ”تم کھاؤ۔ اگر مجھے خواہش ہوتی تو کھا لیتا۔“ ایک آدمی الگ بیٹھا رہا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تو بھی قریب ہو کر لوگوں کے ساتھ کھا لے۔“ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں روزے سے ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”تو نے چاندنی راتوں والے روزے کیوں نہ رکھ لیے۔“ اس نے کہا: وہ کون سے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”تیرہ، چودہ اور پندرہ (تاریخ کے)۔“
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2430
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2428
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2431
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
تمہید باب
موسیٰ بن طلحہ کے بعض شاگردوں نے ان کے استاد حضرت ابوہریرہ بتائے ہیں اور اس حدیث میں خرگوش کا قصہ ہے۔ اور بعض نے حضرت ابوذر لیکن اس روایت میں خرگوش کا ذکر نہیں، پھر بعض شاگردوں نے ان کے اور حضرت ابو ذر کے درمیان ابو الحوتکیہ کا واسطہ بیان کیا ہے اور بعض نے واسطہ بیان نہیں کیا۔ بعض شاگردوں نے اس روایت کو مرسل بھی بیان کیا ہے، یعنی کسی صحابی کا ذکر ہی نہیں کیا، جیسے روایت: 2430 اور 2431۔ ان طرق واسانید میں سے صحیح ترین طرق (سند) یحییٰ بن سام عن موسی بن طلحۃ عن ابی ذر والا طریق ہے۔ باقی تمام طرق ضعیف ہیں۔
حضرت موسیٰ بن طلحہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک خرگوش لایا گیا جسے ایک شخص نے بھونا تھا۔ جب اس نے اسے آپ کے سامنے پیش کیا تو کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! میں نے اس کے ساتھ خون دیکھا تھا تو رسول اللہ ﷺ نے اسے چھوڑ دیا اور نہ کھایا، البتہ حاضرین سے فرمایا: ”تم کھاؤ۔ اگر مجھے خواہش ہوتی تو کھا لیتا۔“ ایک آدمی الگ بیٹھا رہا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تو بھی قریب ہو کر لوگوں کے ساتھ کھا لے۔“ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں روزے سے ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”تو نے چاندنی راتوں والے روزے کیوں نہ رکھ لیے۔“ اس نے کہا: وہ کون سے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”تیرہ، چودہ اور پندرہ (تاریخ کے)۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
موسیٰ بن طلحہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کے پاس ایک خرگوش لایا گیا جسے ایک شخص نے بھون رکھا تھا، جب اس نے اسے آپ کے سامنے پیش کیا تو کہا: میں نے دیکھا اسے خون (حیض) آ رہا تھا، رسول اللہ ﷺ نے اسے چھوڑ دیا، نہیں کھایا، اور ان لوگوں سے جو آپ کے پاس موجود تھے فرمایا: ”تم کھاؤ، اگر مجھے اس کی خواہش ہوتی میں بھی کھاتا“، اور وہ شخص (جو اسے لایا تھا) بیٹھا ہوا تھا، رسول اللہ ﷺ نے اس سے فرمایا: ”قریب آ جاؤ، اور تم بھی لوگوں کے ساتھ کھاؤ“، اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں روزے سے ہوں، آپ نے فرمایا: ”تو تم نے بیض کے روزے کیوں نہیں رکھے؟ “اس نے پوچھا: وہ کیا ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”تیرہویں، چودہویں اور پندرہویں کے روزے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Musa bin Talhah said: “A rabbit that a man had grilled was brought to the Prophet (ﷺ) and when he offered it to him he said: ‘Messenger of Allah (ﷺ), I saw some blood on it.’ The Messenger of Allah (ﷺ) did not eat it, but he said to those who were with him: ‘Eat; if I felt like it, I would have eaten it.’ There was a man sitting, and the Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘Come and eat with the people.’ He said: ‘Messenger of Allah, I am fasting.’ He said: ‘Why don’t you fast Al-Bid?’ He said: ‘What are they?’ He said: ‘The thirteenth, fourteenth and fifteenth?” (Sahih)